چیمپئنز ٹرافی 2025: کس ٹیم کا کون سا کھلاڑی ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکا ہے؟
بدھ 12 فروری 2025 16:04
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
کرکٹ شائقین چیمپئنز ٹرافی میں جسپریت بمراہ اور پیٹ کمنز کی فاسٹ بولنگ نہیں دیکھ پائیں گے۔ (فوٹو: گیٹی ایمجز)
پاکستان میں 19 فروری سے چیمپئنز ٹرافی کا آغاز ہونے جا رہا ہے جس میں میزبان پاکستان کے علاوہ آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انڈیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور افغانستان کی ٹیمیں شامل ہیں۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں شامل ٹیموں کے متعدد اہم کھلاڑی انجری یا ذاتی وجوہات کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکے ہیں۔
افغانستان کے اے ایم غضنفر ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر ہونے کی وجہ سے باہر ہوئے ہیں، جو دسمبر میں افغانستان کے دورہ زمبابوے کے دوران زخمی ہوئے تھے۔
آسٹریلیا اس چیمپیئنز ٹرافی میں اپنا پیس اٹیک کھو چکا ہے۔
پیٹ کمنز اور جوش ہیزل وڈ انجری کا شکار ہو چکے ہیں۔ مچل سٹارک ذاتی وجوہات کی بنا پر ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
مارکس سٹوئنس نے آسٹریلیا کے عارضی سکواڈ میں شامل ہونے کے بعد 6 فروری کو ون ڈے سے ریٹائرمنٹ لے لی۔
مچل مارش کی کمر میں انجری ہے اور رواں سیزن میں ان کا دوبارہ کھیلنے کا امکان نہیں ہے۔
انگلینڈ کے جیکب بیتھل انڈیا کے دورے پر ہیمسٹرنگ انجری کے باعث باہر ہو گئے ہیں۔
انڈین کرکٹ ٹیم کے سٹار فاسٹ بولر جسپریت بمراہ انجری کے باعث آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی نہیں کھیل سکیں گے۔
نیوزی لینڈ کو دو کھلاڑیوں کی انجری کے خدشات ہیں، لوکی فرگوسن فروری کے پہلے ہفتے میں آئی ایل ٹی20 کے دوران ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہوئے۔
راچن رویندرا کو پاکستان میں جاری سہ فریقی سیریز میں 8 فروری کو لاہور میں فیلڈنگ کرتے ہوئے ماتھے پر چوٹ لگ گئی تھی اور وہ 10 فروری کو نیوزی لینڈ کا اگلا میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ نیوزی لینڈ کو سہ فریقی سیریز کے فائنل سے قبل ان کی ریکوری کا انتظار ہے۔
پاکستان کو حارث رؤف کی صورت میں نقصان اٹھانا پڑا ہے جو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سہ فریقی سیریز میں چیمپئنز ٹرافی کے آغاز سے 11 دن قبل ’سائیڈ سٹری‘ انجری کا شکار ہوئے تھے۔
جنوبی افریقہ کے اینرک نوکیا جنہوں نے دسمبر 2024 سے کوئی مسابقتی کرکٹ نہیں کھیلی ہے، کمر کی تکلیف کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی سے بھی باہر ہو چکے ہیں۔ ان کی جگہ جیرالڈ کوٹزی کو سکواڈ میں لیا جانا تھا جو بعد میں کمر کی چوٹ کا شکار ہوئے۔
اس فہرست میں صرف وہ کھلاڑی شامل ہیں جو جنوری میں اپنی ٹیم کے عارضی 15 رکنی سکواڈ میں شامل تھے اور بعد میں باہر ہو گئے۔ اس میں شکیب الحسن، مجیب الرحمان یا صائم ایوب جیسے کھلاڑی شامل نہیں ہیں جنہیں فٹ ہونے اور ذاتی وجوہات نہ ہونے کی صورت میں سلیکٹ کیا جانا تھا۔