Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے برف کی کمی کے باعث سرمائی کھیل ملتوی کر دیے

خطے کی سپورٹس کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ ’کھیلو سرمائی کھیل ناکافی برف باری کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا نے پیر کو دنیا کے بلند ترین سکی ریزورٹس میں سے ایک میں برف کی کمی کی وجہ سے اپنے سرمائی کھیلوں کو معطل کر دیا ہے، جو کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی ایک واضح علامت ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگرچہ ہر برس برف باری میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارشوں اور موسم کے نظام بدل رہے ہیں۔
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں گلمرگ کے ہمالیائی ریزورٹ میں 22 سے 25 فروری تک الپائن سکیئنگ، نورڈک سکیئنگ، سکی کوہ پیمائی اور سنو بورڈنگ کے قومی مقابلوں کا انعقاد ہونا تھا۔
منتظمین نے ان مقابلوں میں سینکڑوں کھلاڑیوں کے حصہ لینے کا منصوبہ بنایا تھا، اور وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہ ان کھیلوں کے منتظر ہیں جو ’آنے والے ٹیلنٹ کی حوصلہ افزائی کریں گے۔‘
خطے کی سپورٹس کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ ’کھیلو سرمائی کھیل ناکافی برف باری کی وجہ سے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ برف باری بہتر ہونے کے بعد حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔‘
لیکن ٹورنامنٹ کے مقام پر ڈھلوانوں پر برف کی کافی کمی ہے اور صرف 2650 میٹر تک موجود ہے۔
حالیہ برسوں میں کم برف باری کی وجہ سے کشمیر کی کسی زمانے میں ترقی کرتی ہوئی سکیئنگ انڈسٹری کو نقصان پہنچا ہے۔

حالیہ برسوں میں کم برف باری کی وجہ سے کشمیر کی کسی زمانے میں ترقی کرتی ہوئی سکیئنگ انڈسٹری کو نقصان پہنچا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سکیئنگ انڈسٹری کے خاتمے کے علاوہ، ماحولیاتی طور پر نازک خطے میں بہت سے لوگ پانی کی کمی کے بارے میں فکر مند ہیں جس کا زراعت پر شدید ممکنہ اثر پڑے گا۔
برف پگھلنے سے عام طور پر دریاؤں کو پانی ملتا ہے لیکن موسم کے نظام میں تبدیلی نے پہلے ہی کاشت کاری کے طریقوں کو تبدیل کر دیا ہے، اور پانی کی قلت کے مسائل اور جنگل میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
انڈیا کی علم الارض کی وزارت نے سنہ 2020 کی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ ہمالیہ اور کشمیر ’بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا خاص نشانہ‘ ہو گے۔

 

شیئر: