Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بمقابلہ انڈیا، بابر اور کوہلی اپنی ٹیموں کے لیے بڑی اننگز کھیل پائیں گے؟

کچھ عرصے سے وراٹ کولی اور بابر اعظم آؤٹ آف فارم ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے سٹار کرکٹر وراٹ کوہلی اور پاکستان کے مایہ ناز بیٹر بابر اعظم دونوں ایسے کھلاڑی ہیں جن کی پسندیدگی سرحدوں سے ماورا ہے۔
صرف انڈیا اور پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں کرکٹ سے دلچسپی رکھنے والے افراد بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کو پسند کرتے ہیں۔
دونوں بلے بازوں کو  دنیائے کرکٹ میں ایک وقت میں کامیاب ترین بیٹر تصور کیا جاتا رہا ہے۔
گذشتہ کچھ عرصے سے دونوں بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پہلے میچ میں وراٹ کوہلی کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔ وہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں 38 گیندوں پر 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
بابر اعظم نے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 90 گیندوں پر نصف سینچری سکور کی۔ لیکن ان کی اس سست اور دفاعی اننگز پر ماہرین کی جانب سے سخت تنقید کی گئی۔ کہا گیا کہ ’بابر ٹیم کے لیے نہیں بلکہ اپنے لیے کھیلتے ہیں۔‘
سنہ 2023 میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ کے بعد سے ہی بابر اعظم کی پرفارمنس تنزلی کا شکار رہی ہے۔ صرف یہی نہیں انٹرنیشنل رینکنگ میں بھی انہوں نے اپنی پوزیشن کھو دی ہے۔

وراٹ کوہلی کی کارکردگی

ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق 36 سالہ وراٹ کوہلی نے ابھی تک 298 بین الاقوامی ون ڈے میچز میں 57.78 کی ایوریج کے ساتھ 13 ہزار 985 رنز بنائے ہیں۔

وراٹ کوہلی نے ابھی تک 298 بین الاقوامی ون ڈے میچز کھیلے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان میں 50 سینچریاں اور 73 نصف سینچریاں شامل ہیں۔
اسی طرح سے ٹی20 فارمیٹ میں وراٹ کوہلی نے 125 میچز میں ایک سینچری اور 38 نصف سینچریوں کی مدد سے 48.69 کی ایوریج کے ساتھ چار ہزار 188 رنز بنائے ہیں۔

بابر اعظم کی کارکردگی

ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق 30 سالہ بابر اعظم نے  آج تک کُل 127 ایک روزہ میچوں میں 55.80 کی ایوریج کے ساتھ چھ ہزار 83 رنز بنائے ہیں۔
ان میں 35 نصف سینچریاں اور 19 سینچریاں شامل ہیں۔
اسی طرح سے ٹی20 فارمیٹ میں بابر اعظم نے 128 میچز میں حصہ لے کر 39.83 کی ایوریج کے ساتھ چار ہزار 223 رنز بنائے ہیں۔
ان میں تین سینچریاں اور 36 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

بابر اعظم نے  127 ایک روزہ میچوں میں چھ ہزار 83 رنز بنائے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کی متوقع پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے سپورٹس تجزیہ کار و اینکر حسنین لیاقت نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’دونوں سپر سٹارز نے اپنی کیپسٹی میں بہترین کرکٹ کھیلی ہے، دونوں ورلڈ کے بہرین کرکٹر رہے ہیں لیکن دونوں پچھلے کچھ عرصے سے آؤٹ آف  فارم ہیں۔‘

’وراٹ کوہلی کی نسبت بابر اعظم کی فارم زیادہ بری ہے‘

حسنین لیاقت کے خیال میں وراٹ کوہلی کی نسبت بابر اعظم کی فارم زیادہ خراب ہے۔
’2023 کے ایشیا کپ کے بعد بابر اعظم آج تک سینچری بنانے میں ناکام رہے ہیں، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا میں کچھ رنز انہوں نے کیے، پچھلے میچ میں بھی انہوں نے سکور بنائے، لیکن وہ جس رفتار سے رنز بناتے ہیں وہ دوسری ٹیم کے لیے کم اور اپنی ٹیم کے لیے زیادہ خطرہ ثابت ہوتے ہیں۔‘

حسنین لیاقت کے مطابق بابر اعظم کی فارم زیادہ خراب ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’وراٹ کوہلی کا بھی یہی مسئلہ ہے، لیکن انڈیا کو ون ڈے کے نمبر ون بیٹر شمبھن گل کی خدمات حاصل ہیں، روہت شرما آج کل بہت فارم میں ہیں، ان کے بعد آنے والے بیٹرز بھی فارم میں ہوتے ہیں، انڈیا میں سارے ہی سپر سٹارز ہیں۔‘

’بابر فیل ہوتا ہے تو پاکستان فیل ہوتا ہے‘

حسنین لیاقت کے مطابق ’پاکستان کا زیادہ تر دارومدار بابر اعظم پر ہوتا ہے۔ بابر چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے، بابر فیل ہوتا ہے تو پاکستان فیل ہو جاتا ہے، اس پریشر کی وجہ سے  شائد وہ زیادہ ڈاٹ بالز کھیلتے ہیں۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ’امید ہے کہ بابر اعظم چل جائیں گے، بابر بھی بڑے میچ کے پلیئر ہیں، اگر وہ سنگل، ڈبل کرتے رہے تو بہتر پرفارمنس دے سکے گے، یہ وہی بابر اعظم ہیں جنہوں نے بغیر کوئی وکٹ گرے 152 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا، امید ہے وہ چل جائیں گے۔‘

 

شیئر: