سعودی وزارت بلدیات و ہاؤسنگ کے ترجمان سیف السویلم کا کہنا ہے کہ انجینیئرنگ کے شعبے میں گزشتہ برس 25 ہزار سے زائد سعودیوں کو روزگار فراہم کیا گیا جو مقررہ ہدف سے 16 ہزار زیادہ ہے۔
الاقتصادیہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نجی سیکٹرمیں انجینیئرنگ کے مختلف شعبوں میں تربیت یافتہ سعودی شہریوں کو روزگار کی فراہمی کی پالیسی کامیاب رہی۔ گریجویٹ اور ڈپلومہ ہولڈر شہریوں کو مطلوبہ تربیت فراہم کی گئی۔
مزید پڑھیں
-
انجینئرنگ کے شعبے میں سعودائزیشن سے مقامی ٹینلٹ میں اضافہ ہو گاNode ID: 877442
سیف السویلم نے مزید کہا کہ ’اس وقت نجی سیکٹر میں 57 ہزار گریجویٹ سعودی انجینئنر رجسٹرڈ ہیں جبکہ ڈپلومہ ہولڈرز کی تعداد ایک لاکھ پانچ ہزار ہے۔ انجینیئرنگ کے شعبے میں سعودی خواتین کی تعداد 9 ہزار 799 تک پہنچ گئی ہے۔‘
انجینیئرنگ میں سعودائزیشن کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے وزارت بلدیات و ہاؤسنگ کے وزارت افرادی قوت اور سعودی انجینیئرنگ اتھارٹی کے تعاون سے جون 2024 تک 20 سے 25 فیصد کا ہدف مقرر کیا تھا۔
ایسے ادارے جہاں کارکنوں کی تعداد 5 یا اس سے زائد تھی ان میں سعودائزیشن کے ہدف کو 20 سے بڑھا کر 30 فیصد کردیا گیا تھا جس کے خاطرخواہ نتائج برآمد ہوئے۔
جن شعبوں میں سعودائزیشن پرفوکس کیا گیا ہے ان میں سول انجیئنئرنگ، سول ڈرائینگ، الیکٹرومیکینکل، سرویئرز شامل ہیں۔