خیبر پختونخوا حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت کا اوورسیز پاکستانیوں کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
بدھ 26 فروری 2025 15:58
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
احتشام علی کا کہنا ہے بیرون ملک مقیم مزدور اپنا علاج کروا کر میڈیکل رپورٹ محکمہ صحت کو ارسال کریں گے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی ایکس)
خیبرپختو نخوا حکومت نے پہلی بار صحت کارڈ پروگرام میں اوورسیز پاکستانیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر مشیر صحت احتشام علی نے اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن سے رابطہ کرکے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی لیبر سے متعلق ڈیٹا مانگ لیا ہے۔
مشیر صحت احتشام علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’صوبے کے تمام شہری صحت کارڈ کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں مگر بیرونِ ملک موجود تارکینِ وطن اس پروگرام سے محروم ہیں جب کہ مزدور طبقہ سب سے زیادہ اس سہولت کا مستحق ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے اوورسیز لیبر فورس کا ڈیٹا لے کر ان کے خاندان یا اہل خانہ کو صحت کارڈ کے تحت علاج معالجے کی مد میں پیسے ادا کیے جائیں گے۔‘
مشیر صحت احتشام علی کے مطابق اوورسیز مزدوروں کا خاندان صحت کارڈ سے فائدہ اُٹھا رہا ہے مگر وہ خود بیرونِ ملک محنت مزدوری کر رہے ہیں اسی لیے اب ان کے علاج پر آنے والے اخراجات ہماری حکومت برداشت کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ’ابتدائی طور پر صرف ان اوورسیز کو صحت کارڈ میں شامل کیا جا رہا ہے جو لیبر ویزے پر بیرونِ ممالک گئے ہوئے ہیں۔‘
احتشام علی کا کہنا ہے ’بیرون ملک مقیم مزدور اپنا علاج کروا کر میڈیکل رپورٹ محکمہ صحت کو ارسال کریں گے جس کی جانچ پڑتال کے بعد متعلقہ شہری کے خاندان کو وہ پیسے ادا کر دیے جائیں گے۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ صحت کارڈ میں جن بیماریوں کا علاج دستیاب ہو گا صرف اسی مرض کے علاج یا سرجری کے لیے پیسے ادا کیے جائیں گے جب کہ علاج معالجے کی فیس کی ادائیگی صحت کارڈ کے مقرر کردہ ریٹ کے مطابق ہوگی۔
مشیر صحت احتشام علی نے اوورسیز پاکستانیز فاونڈیشن سے رابطہ کرکے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی لیبر سے متعلق ڈیٹا مانگ لیا ہے۔ (فوٹو: ایکس)
مشیر صحت نے کہا کہ ’کاروبار یا اچھی ملازمت کرنے والے اوورسیز پاکستانیز کے لیے صحت کارڈ کی سہولت دستیاب نہیں ہے جبکہ غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک جانے والے مزدور اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس اقدام کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں پر معاشی بوجھ کم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کی کفالت بہتر طریقے سے کرسکیں اور وہ علاج کے لیے فکرمند نہ ہوں۔‘
’اوورسیز پاکستانیوں کے بارے میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو فکر رہتی ہے اسی طرح اوورسیز پاکستانی بھی عمران خان سے عشق کرتے ہیں اسی لیے ہماری حکومت کی ترجیح بھی یہی ہے کہ تارکینِ وطن کی صحت کا خاص خیال رکھا جائے۔‘
واضح رہے کہ صحت کارڈ پروگرام پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے خیبرپختونخوا میں سال 2015 میں شروع کیا تھا جس کے تحت خیبرپختونخوا کی سو فیصد آبادی کو مفت طبی سہولت دی جا رہی ہے۔
صحت کارڈ کے تحت ہر خاندان سالانہ 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت حاصل کر سکتا ہے۔
صحت کارڈ پر ایک سال کے دوران 8 لاکھ مریضوں کا مفت علاج کیا جا چکا ہے جس پر 20 ارب روپے خرچ ہوئے۔ صحت کارڈ پروگرام میں دل کی سرجری، کڈنی اور لیور ٹرانسپلانٹ جیسے مہنگے علاج بھی شامل ہیں۔
اس کارڈ کے تحت صوبے کے سرکاری ہسپتالوں سمیت 80 پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہیں۔