عرب ممالک نے قطر کو 13مطالبات کی فہرست حوالے کردی
الجزیرہ چینل بند کرنا، ایران میں اپنی سفارتی نمائندگی کم کرنا اور مطلوب افراد کو حوالے کرنا مطالبات میں سرفہرست ہے
دبئی : الجزیرہ چینل بند کرنا، ایران میں سفارتی نمائندگی کم کرنا اور مطلوب افراد کو حوالے کرنا سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر کے علاوہ دیگر ممالک کے مطالبات ہیں جو کویت کے ذریعہ قطر کو پہنچا دیئے گئے۔عرب ممالک نے قطر سے 13مطالبات کئے ہیں جنہیں پورا کرنے کے لئے اسے 10دن کی مہلت دی گئی ہے۔متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انورقرقاش نے کہا ہے کہ قطر سے متعلق عرب ممالک کے مطالبات متعین کردیئے گئے۔سرفہرست مطالبہ یہ ہے کہ قطر دہشتگرد تحریکوں اور انتہا پسند تنظیموں کی فنڈنگ بند کرے۔ خصوصاً شام اور لیبیا میں اسکا سلسلہ فوری طور پر ترک کرے۔ دوسرا مطالبہ یہ کیا گیا کہ قطر علاقائی و بین الاقوامی سطح پر مطلوب دہشتگردی سے منسلک شخصیات کی سرپرستی سے دستبردار ہوجائے۔ 59 ناموں پر مشتمل فہرست پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے۔ تیسرا مطالبہ یہ ہے کہ قطر جی سی سی کے فیصلوں اور 2014 کے دوران طے پانے والے ریاض معاہدے کی پابندی کرے۔ قرقاش نے واضح کیا کہ مصر اور بحرین جیسے کئی عرب ممالک قطر کی اپنے اندرونی امور میں مسلسل مداخلت سے پریشان ہوچکے ہیں۔شیخ تمیم بن حمد نے ریاض معاہدے پر دستخط کرکے اپنے ملک کی پالیسی تبدیل کرنے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے ذمہ دار وہ نہیں بلکہ انکے والد ہیں۔ قرقاش کا کہناہے کہ اگر قطر معمول کی زندگی گزارنا چاہتا ہے تو اسے انتہا پسندی اور دہشتگرد جماعتوں کی مدد بند کرنا ہوگی۔ صاف اور شفاف رویہ اپنانا ہوگا اور اگر وہ علیحدگی کے رویئے پر گامزن رہا تو ایسی صورت میں اسے خلیج کے علاقے میں الگ تھلگ ہی رہنا پڑیگا۔