پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع اپرچترال کا گاؤں لاسپور ایک پرامن علاقہ ہے جہاں جرائم کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔
اس گاؤں کے جنگل سے 26 فروری کو ایک کم سن بچے کی تشدد زدہ لاش ملی تھی۔ بچے کی لاش ملنے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
لاش کی شناخت شیراز کے نام سے ہوئی جس کی گمشدگی کی اطلاع 25 فروری کو پولیس کو دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
-
ہسپانوی شکاری نے چترال میں سیزن کا دوسرا مارخور شکار کر لیاNode ID: 884306
مقامی افراد کے مطابق بچے کو بے دردی کے ساتھ قتل کر کے رسی سے باندھا گیا تھا جبکہ اس کے چہرے پر بھی تشدد کے نشانات موجود تھے۔
پولیس نے مختلف زاویوں سے کیس کی تفتیش کا آغاز کیا مگر ٹھوس شواہد نہ ہونے کی وجہ سے کیس کو سلجھانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔
اپر چترال پولیس کے مطابق کم سن شیراز کو قتل کر کے برف سے ڈھکے جنگل میں پھینک دیا گیا تھا تاہم کسی جنگلی جانور نے لاش کو نقصان نہیں پہنچایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’پوسٹ مارٹم رپورٹ کے لیے نمونے لے کر بچے کی لاش کو لواحقین کے حوالے کیا گیا۔‘
ابتدائی رپورٹ میں قتل کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی تک پولیس کو موصول نہیں ہوئی۔
ملزم تک کیسے پہنچے؟
پولیس حکام کے مطابق ’لاش کے ہاتھ اور گلے پر نشانات موجود تھے جبکہ گلے میں جوتے کا تسمہ بھی بندھا ہوا تھا۔ نشانات سے ایسا لگ رہا تھا کہ تسمے سے گلا گھونٹا گیا ہے جبکہ بچے کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے تھے۔‘

تفتیشی افسر عالمگیر خان کے مطابق پولیس نے جب مقتول کے گھر کی تلاشی لی تو انہیں وہ جوتے نظر آئے جن کے تسمے لاش کے ساتھ بندھے ہوئے تھے۔
’جوتے ملنے کے بعد گھر کے افراد پر اس قتل میں ملوث ہونے کا شک مزید پختہ ہو گیا۔‘
کم سن شیراز کے قتل کے الزام میں پولیس نے لواحقین سے پوچھ گچھ کر کے مقتول کے بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ایس ڈی پی او مستوج سرکل مولائی شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’بچے کی والدہ نے دعوے داری بیان ریکارڈ کروایا تھا جس میں مقتول کے سوتیلے بھائی عیدالرحمان پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔‘
قتل کی وجہ کیا تھی؟
ایس ڈی پی او مولائی شاہ نے کہا کہ ’بچے کے والد نے دو شادیاں کر رکھی تھیں۔ پہلی بیوی کے بیٹے نے جائیداد کی لالچ میں اپنے سوتیلے کم عمر بھائی کا قتل کیا۔‘
ان کا کہنا ہے والد نے دکان اور جنگل کا زیادہ حصہ چھوٹے بیٹے کے نام کیا تھا جس پر ملزم بھائی کو رنج تھا۔

’مقتول کی والدہ نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ جائیداد کے تنازع پر گھر میں بحث و تکرار بھی ہوئی تھی۔‘
پولیس کو شبہ ہے کہ بچے کے قتل میں ملزم کا کوئی ساتھی بھی ملوث ہو سکتا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔