Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی میں افطار دسترخوان کی خوبصورت روایت جو آج بھی جاری ہے

ہر ایک کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کے دسترخوان پر زیادہ سے زیادہ لوگ افطار کریں(فوٹو، ایس پی اے
سعودی عرب میں ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی مسجد نبوی الشریف میں افطاردسترخوان لگانے کی  قدیم  روایت آج  بھی روز اول کی طرح جاری ہے۔
حرمین انتظامیہ کی جانب سے افطاری دسترخوان کے لیے پرمٹ جاری کیا جاتا ہے جس کے ضوابط مقرر ہیں۔ پرمٹ کے لیے درخواستوں کی وصولی ماہ شعبان کے دوسرے ہفتے سے شروع کردی جاتی ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق مسجد نبوی الشریف میں افطاری دسترخوان اندرونی اور بیرونی صحنوں میں لگائے جاتے ہیں۔
ادارہ امور حرمین کی جانب سے ان لوگوں کو افطاری دسترخوان کی جگہ الاٹ کی جاتی ہیں جنہیں پرمٹ جاری کیا جاتا ہے۔ افطار کے لیے فراہم کی جانے والی اشیائے خورونوش کی فہرست جاری کی جاتی ہے جس کی پابندی کرنا ضروری ہوتا ہے۔

ادارہ حرمین کی جانب سے مقرر کردہ اشیا ہی افطاری کے لیے فراہم کی جاتی ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

مقررہ فہرست میں ایسی اشیا شامل ہوتی ہیں جن سے مسجد النبوی الشریف میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور افطاری کرنے کے فوری بعد انہیں سمیٹ لینا آسان ہو تاکہ نماز باجماعت کی ادائیگی میں تاخیر نہ ہو۔
ماضی کی روایات کے مطابق افطاری دسترخوان سجانے کے لیے رضاکاروں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جو نماز عصر کے کچھ دیر بعد اپنی لاٹ شدہ جگہ پردسترخوان بچھا کر ان پر اشیائے خورونوش رکھ دیتے ہیں جن میں آب زم زم ، کھجور ، شریک (مخصوص روٹی ) دہی، لسی اور خشک میوہ شامل ہوتا ہے۔

رضاکار مہمانوں کو اپنے دسترخوان پر لانے کی کوشش کرتے ہیں(فوٹو، ایس پی اے)

مسجد نبوی افطاری دسترخوان سجانے والوں کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ ان کی میزبانی میں زیادہ سے زیادہ لوگ افطار کریں جس کے لیے وہ اپنے دوستوں اور کارکنوں کو مسجد نبوی کے باہر تعینات کرتے ہیں جو ہر آنے والے زائر کو انتہائی احترام اور محبت سے اپنے دسترخوان پر آنے کی نہ صرف دعوت دیتے ہیں بلکہ ان کی رہنمائی کرتے ہوئے دسترخوان تک پہنچاتے ہیں۔

 

شیئر: