Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نیوزی لینڈ چیمپئنز ٹرافی فائنل: سپنرز کا کردار کتنا فیصلہ کن؟

نیوزی لینڈ اور انڈیا کے درمیان میچ کا آغاز دن دو بجے دبئی میں ہو گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں آج انڈیا اور نیوزی لینڈ دبئی میں مدمقابل ہوں گے۔
پاکستانی وقت کے مطابق ٹاس دوپہر 1:30 بجے ہوگا جبکہ میچ کا آغاز دو بجے ہو گا۔
کرکٹ کی خبروں کی ویب سائٹ ’ای ایس پی این کرک انفو‘ کے مطابق اس میچ میں انڈیا کا انحصار اپنے سپن بولرز پر ہو گا۔
اس سلسلے میں کلدیپ یادیو اور ورون چکرورتی کے کردار کو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ وہ بولرز ہیں جنہوں نے کرکٹ میں رنز بنانے کے تصور کو ہی چیلنج کر دیا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا سامنا کرنے والے بیٹرز ان کی گیند کا اندازہ نہیں کر پاتے اور اسی کشمکش میں وکٹ گنوا دیتے ہیں۔
اکشر پٹیل بھی گیند میں سوئنگ لانا چاہتے ہیں اور بظاہر وہ اس کی کوشش بھی کرتے ہیں۔
آپ انہیں بولنگ کرتے ہوئے دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ وہ سکون سے رن اپ لیتے ہیں اور پھر گیند پھینکتے وقت وہ اپنی طرف سے اس میں سوئنگ لانے کی کوشش میں اسے گھماتے بھی ہیں۔
اکشر پٹیل کے اس بولنگ ایکشن سے سے گیند میں سوئنگ آئے یا نہ آئے مگر مخالف کی وکٹ ضرور آجاتی ہے۔

کلدیپ یادیو بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے سپنر ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہی وجہ ہے کہ انڈیا کے چار سپنرز نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں 21 وکٹیں حاصل کی ہیں جو گذشتہ تین ورلڈ کپ جیتنے والی مختلف ٹیموں کی کُل وکٹوں سے زیادہ ہیں۔

دبئی انڈیا کے لیے سازگار میدان یا غیر مساوی برتری؟

دبئی اس چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا کے لیے ایک مثالی میدان ثابت ہوا ہے، تاہم حالیہ ایونٹ میں یہ گراؤنڈ بھرپور توجہ کا مرکز رہا ہے۔
ناقدین کی جانب سے انڈیا پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ اس نے ایک ایسی پچ پر کھیلا ہے جس کے حالات سے وہ پہلے ہی واقف تھا۔
یاد رہے کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر انڈیا نے پاکستان آنے سے منع کر دیا تھا جس کے باعث انڈیا کے میچز دبئی میں منعقد ہوئے۔

آسٹریلیا اور انڈیا کے سیمی فائنل میں نئی پچ فراہم کی گئی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا کے مخالف کھیلنے والی ٹیموں کو پاکستان سے سفر کر کے دبئی جانا پڑتا تھا جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو سفر کی تھکن اور مختلف پچز پر کھیلنے جیسے اہم پہلو کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

پچ کنڈیشنز: ٹاس جیتو، پہلے بیٹنگ کرو، میچ جیتو؟

دبئی میں انڈیا اور آسٹریلیا کے سیمی فائنل میں دونوں ٹیموں کو ایک نئی پچ دی گئی تھی مگر وہ بیٹنگ کے لیے کچھ زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوئی۔
فائنل میں بھی انڈیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں گیند کی رفتار کم رکھنے پر توجہ مرکوز رکھیں گی اور دونوں کی کوشش ہو گی کہ ٹاس جیت کر بیٹنگ کی جائے۔
اس کی صرف یہ وجہ نہیں ہے کہ یہ ایک ناک آؤٹ میچ ہے بلکہ پچ کی بدلتی صورت حال اور اوس کی وجہ سے اس پچ پر رنز بنانا مشکل ہو جاتا ہے۔

 

شیئر: