روانگی کے صرف ایک دن بعد عملے کو لے کر سپیس ایکس کیپسول اتوار کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر پہنچا جس نے ناسا کے دو پھنسے ہوئے خلابازوں کی جگہ لے لی۔
امریکی نیوز ایجسنی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکہ، جاپان اور روس کی نمائندگی کرنے والے چار خلاباز اگلے چند دن بوچ ولمور اور سنی ولیمز سے سٹیشن کے ان اور آؤٹ سیکھنے میں گزاریں گے۔ اس کے بعد دونوں اس ہفتے کے آخر میں پچھلے جون میں شروع ہونے والے غیر متوقع توسیعی مشن کو بند کرنے کے لیے اپنے سپیس ایکس کیپسول میں گھس جائیں گے۔
ولمور اور ولیمز کی توقع صرف ایک ہفتہ گزارنے کی تھی لیکن وہ اس ماہ کے شروع میں وہاں نو ماہ گراز چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سپیس ایکس سٹارشپ راکٹ اُڑان بھرنے کے چند منٹ بعد تباہNode ID: 886902
بوئنگ سٹار لائنر کیپسول کو اتنے مسائل کا سامنا کرنا پڑا کہ ناسا نے سمجھا کہ وہ ٹیسٹ پائلٹس کو سپیس ایکس لفٹ کا انتظار کرنے کے لیے پیچھے چھوڑ کر خالی واپس آجائے۔
ولمور نے خلائی سٹیشن کے دروازے کو کھولا اور پھر جہاز کی گھنٹی بجائی جس کے بعد نئے آنے والے ایک ایک کرکے تیرتے ہوئے اندر آئے جن کا گلے مل کر اور مصافحہ کر کے استقبال کیا گیا۔
ولیمز نے مشن کنٹرول کو بتایا کہ ’یہ ایک شاندار دن تھا. اپنے دوستوں کو آتے دیکھ کر بہت اچھا لگا۔‘
موسم سازگار رہا تو سپیس ایکس کیپسول جس میں ولمور، ولیمز اور دو دیگر خلابازوں کو لے جایا جائے گا وہ بدھ سے پہلے خلائی سٹیشن سے اتر جائے گا اور فلوریڈا کے ساحل پر لینڈ کرے گا۔
اس وقت تک 11 خلاباز آربٹ لیب میں سوار ہوں گے جو امریکہ، روس اور جاپان کی نمائندگی کریں گے۔