خلا میں پھنسے خلابازوں کا سپیس ایکس کیپسول کا خیرمقدم، ’آئندہ سال واپسی‘
سنی ولیمز نے کہا کہ ’میں اپنے نئے ساتھیوں کو خوش آمدید کہنا چاہتی ہوں۔‘ (فوٹو: اے پی)
ناسا کا نیا عملہ بردار مشن ’سپیس ایکس کریو 9‘ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں پھنسے دو خلابازوں کو بحفاظت زمین پر واپس لانے کے لیے اُن کے پاس پہنچ چکا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق رواں سال جون سے بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں پھنسے ہوئے خلابازوں بوچ ولمور اور سنی ولیمز نے نئے سپیس ایکس کیپسول کا خیرمقدم کیا۔
امریکی خلائی ادارے ناسا اور سپیس ایکس نے دونوں خلابازوں کو واپس لانے کے لیے نیا عملہ بردار مشن سنیچر کو روانہ کیا تھا۔
سپیس ایکس فالکن 9 راکٹ نے سنیچر کو فلوریڈا کے کیپ کیناویرل سپیس فورس سٹیشن سے عملہ بردار ڈریگن خلائی جہاز کو لے کر دوپہر ایک بج کر 17منٹ پر اُڑان بھری۔
اس مشن کو ’کریو 9‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے ذریعے ناسا کے خلا باز نک ہیگ اور روسکوسموس کے ساتھ خلاباز الیگزینڈر گوربنوف بین الاقوامی خلائی سٹیشن پہنچے ہیں۔
یہ سپیس ایکس کے ساتھ ناسا کا نواں مشن ہے۔ ناسا کے مطابق کریو9 کے ارکان 200 سے زائد سائنسی تحقیقات کریں گے جن میں خون کے جمنے کے مطالعے، خلا میں اگائے جانے والے پودوں پر نمی کے اثرات اور خلابازوں میں بصارت کی تبدیلی شامل ہیں۔
سنی ولیمز نے کہا کہ ’میں اپنے نئے ساتھیوں کو خوش آمدید کہنا چاہتی ہوں۔‘
توقع کی جا رہی ہے کہ خلائی جہاز آئندہی سال فروری میں کریو 9 کے خلابازوں کے ساتھ ساتھ ناسا کے خلاباز سنی ولیمز اور بچ ولمور کو لے کر زمین پر واپس آئے گا۔
23 جون کو ہوائی جہاز بنانے والی مشہور امریکی کمپنی ’بوئنگ‘ کے خلائی جہاز سٹارلائنر پر سوار دو خلاباز خلا میں پھنس گئے تھے۔
خلاباز بوچ ولمور اور سنی ولیمز رواں سال پانچ جون کو آٹھ روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے۔
بوئنگ سٹار لائنر کے جس خلائی جہاز سے خلابازوں سنیتا ولیمز اور بیری ولمور نے سفر کیا تھا، اس میں کئی تھرسٹر کام نہیں کر رہے تھے جبکہ جہاز کے فیول سسٹم میں ہیلیم کے رساؤ کا مسئلہ بھی پیش آیا۔
ان کی خلائی گاڑی کو جو مشکلات پیش آئيں ان میں ہیلیئم لیک بھی شامل ہے۔ ہیلیئم کے ذریعے ایندھن کو پروپلشن سسٹم میں دھکیلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی تھرسٹرس (خلائی جہاز کے ساتھ نصب کیے گئے راکٹ) بھی ٹھیک سے کام نہیں کر رہے تھے۔
ناسا نے اعلان کیا تھا کہ وہ دو پھنسے ہوئے خلابازوں کو زمین پر واپس لانے کے لیے بوئنگ کیپسول کا استعمال نہیں کرے گا۔
ناسا نے فیصلہ کیا کہ خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک پہنچانے کے لیے بوئنگ سٹار لائنر کیپسول کے استعمال کا خطرہ مول لینے کے بجائے فروری تک خلابازوں کو خلا میں رکھنا زیادہ محفوظ ہے۔
61 سالہ بوچ ولمور اور 58 سالہ سنی ولیمز بوئنگ کے سٹار لائنر کے ذریعے بین الاقوامی سپیس سٹیشن گئے تھے۔ یہ اپنے طرز کی ایک تجرباتی فلائٹ تھی جس میں پہلی مرتبہ انسانوں کو بھیجا گیا تھا۔