رمضان کا مہینہ انسان کو تزکیہ نفس اور اخلاق کی اصلاح کا غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے۔ روزہ دار اپنی ذات میں خامیوں پر توجہ دیتے ہوئے خوبصورت زندگی گزارنے کے لیے اچھی عادات اپناتے ہیں۔
عرب نیوز کے سروے کے مطابق روزہ انسان کو نفسانی خواہشات پر قابو پانے کا درس دیتا ہے اور انسان اپنے نفس کو پاک کر کے اخلاقی اور روحانی ترقی کے سبب اللہ تعالی کی رضا حاصل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
روایتی پکوان کے ساتھ جدہ میں پاکستانی کمیونٹی کی اجتماعی افطار
Node ID: 887020
-
-
رمضان میں غیر معمولی اور یادگار افطار کے منفرد تجربات
Node ID: 887345
روزے میں کھانے سے پرہیز کا اصل مقصد اللہ تعالی کی نعمتوں کی قدر کا اندازہ لگانا ہے تا کہ ان کروڑوں افراد کی مشکلات کو بہتر سمجھا جا سکے جو خوراک و صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں۔
ہند سعود نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہا ’رمضان کا اصل جوہر اور روزے کی مشق انقلابی تجربہ ہے، خاص طور پر اگر کوئی بری عادات چھوڑ کر نئی اور اچھی عادات اپنانا چاہتاہے تو یہ خود پر قابو پانے اور بہتر انسان بننے کے لیے بہترین وقت ہے۔
ہند سعود نے بتایا کہ ’ رمضان کے مہینے میں مثبت عادات اپنانے، خوراک کم کرنے اور میٹھا کھانے کی خواہش پر قابو پانے کی کوشش کی، صحت بہتر بنانے پر توجہ دی اور کیفین کا استعمال ترک کیا۔‘

افطار کے وقت صحت مند مشروب میں تازہ جوس، ہربل چائے کے علاوہ زیادہ مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالنے میں مدد ملی اور سحری میں پھل اور دہی کو خوراک کا حصہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہا رمضان میں مراقبے اور ذہنی سکون کی مشق کرنے کا بھی موقع ملتا ہے ، روحانی غور و فکر کے ساتھ اس مہینے عبادت، تلاوت اور خیرات کے ذریعے اللہ تعالی سے اپنا تعلق مضبوط کرنے کا وقت ہے۔
ریاض کی رہائشی امیرہ عبدالمحسن نے کہا ’رمضان میں خود پر قابو پانے کا مطلب یہ بھی ہے کہ اپنے آپ کو عبادت کے لیے وقف کر کے دیگر مصروفیات سے آزاد کریں۔
انہوں نے مزید کہا ’خود پر قابو پانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنے کے بجائے قرآن پڑھنے یا کچھ حصہ حفظ کرنے میں وقت گزارا جائے۔‘

روحانی غور و فکر اور مراقبہ کرنے کے لیے مصروف شیڈول سے وقت نکالنا ضروری ہوتا ہے تاکہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لے سکیں جو روح کو پاک کرتی ہیں۔
مقدس مہینے کے دوان مسجد میں تراویح کی نماز کی بروقت ادائیگی روزانہ کی سرگرمی میں احساس ذمہ داری پیدا کرتی ہے۔
رمضان کا مہینہ ہمسایوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط بنانے اور معاشرتی رشتوں کو مستحکم کرنے کا بھی موقع فراہم کرتا ہے۔
