آج کے دور میں بچوں کا حد سے زیادہ سکرین ٹائم ایک تشویشناک مسئلہ بن گیا ہے۔ سکرینز ہماری زندگیوں کا ایک اہم حصہ بن گئی ہیں۔ لیکن پہلے ہمیں سمجھنا ہو گا کہ سکرین ٹائم کا مطلب کیا ہے؟
این ڈی ٹی وی کے مطابق سکرین ٹائم وہ کُل وقت ہے جو روزانہ سکرین دیکھنے میں صرف ہوتا ہے جیسے کہ موبائل فون، ٹی وی، کمپیوٹر، ٹیبلیٹ، یا ہاتھ سے پکڑے ہوا کوئی بصری آلہ۔
جس طرح ہم متوازن غذا کھاتے ہیں، اسی طرح سکرینوں کو بھی صحیح طریقے سے منتخب کرنے اور صحیح مقدار اور صحیح وقت پر استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
-
’ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم‘، خون کا عطیہ کن بیماریوں سے بچاتا ہے؟Node ID: 886142
-
درست غذا کا انتخاب آپ کو موٹاپے سے کیسے بچا سکتا ہے؟Node ID: 886919
سکرین کا وقت ہمارے استعمال کے طریقے کی بنیاد پر صحت مند یا غیرصحت بخش ہو سکتا ہے۔ تعلیمی، سماجی سرگرمیوں جیسے سکول کا کام، دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ بات چیت کے لیے سکرین پر وقت گزارنا صحت مند طریقہ ہے، جبکہ نامناسب ٹی وی شو دیکھنا، غیرمحفوظ ویب سائٹس پر جانا، نامناسب پُرتشدد ویڈیو گیمز کھیلنا غیرصحت مند سکرین ٹائم کی کچھ مثالیں ہیں۔
انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کی سکرین ٹائم گائیڈلائنز کے مطابق دو برس سے کم عمر کے بچوں کو کسی بھی قسم کی سکرین کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ دو سے پانچ برس کی عمر کے بچوں کے لیے یہ دورانیہ ایک گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
بڑے بچوں اور نوعمروں کے لیے ضروری ہے کہ سکرین کے وقت کو دیگر سرگرمیوں جیسے جسمانی سرگرمی، مناسب نیند، سکول کے کام کے لیے وقت، کھانے، مشاغل، اور خاندانی وقت کے ساتھ متوازن رکھیں۔

سکرین کے زیادہ استعمال کے مضر اثرات
سکرین کا زیادہ استعمال چھوٹے بچوں سے لے کر نوعمروں تک تمام عمر کے بچوں کی ذہنی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہ بچوں میں تاخیر سے بولنے، جارحیت، تشدد، فوری تسکین کی خواہش، نظرانداز ہونے کا خوف، چھوڑے جانے کا خوف، منشیات کے استعمال، خود کو نقصان پہنچانے، اضطراب اور ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے۔
سکرین کا حد سے زیادہ استعمال نہ صرف ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے بلکہ یہ بالواسطہ طور پر جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے۔