Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کو مطلوب ہیروں کے تاجر کی بیلجئیم میں موجودگی، حکومت کی حوالگی کے لیے کارروائی

پی این بی فراڈ کیس سامنے آنے کے بعد وہ جنوری 2018 میں انڈیا سے فرار ہو گئے تھے (فوٹو: زی نیوز)
مفرور تاجر میہول چوکسی بیلجیئم کے شہر انٹورپ میں بیوی پریتی چوکسی کے ساتھ رہ رہے ہیں، اور انڈین حکام نے ان کی حوالگی کی کارروائی شروع کرنے کے لیے اپنے بیلجیئم ہم منصبوں سے رابطہ کیا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی ک مطابق سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) کو 13 کروڑ 850 انڈین روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں مطلوب شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کیریبین جزیرے ملک انٹیگوا اور باربوڈا میں رہتا تھا۔
تاہم انٹیگوا اور باربوڈا کے وزیر خارجہ ای پی چیٹ گرین نے 19 مارچ کو نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ انہوں نے طبی علاج کے لیے جزیرہ چھوڑ دیا تھا۔
65 برس کے میہول چوکسی بیلجیئم میں ایک ’ایف ریزیڈنسی کارڈ‘ پر رہ رہے ہیں جو انہیں 15 نومبر 2023 کو ملا تھا جس کے لیے ان کی بیلجیئم کی شہری بیوی نے مدد کی تھی۔
ایسوسی ایٹس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مفرور تاجر نے مبینہ طور پر بیلجیئم میں رہائش کے لیے درخواست دینے اور انڈیا کی حوالگی سے بچنے کے لیے گمراہ کن اور من گھڑت کاغذات کا استعمال کیا۔
مہیول چوکسی نے اپنی انڈین شہریت ترک نہیں کی ہے۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اگر بیلجیئم کی عارضی رہائش مستقل رہائش میں تبدیل ہو جاتی ہے تو اس سے ان کو یورپ کے مختلف ممالک میں سفر کرنے کی آزادی مل سکتی ہے، جس سے انڈیا کے لیے ان کے گرد حوالگی کے جال کو سخت کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ مہیول چوکسی کینسر کے ہسپتال میں علاج کے لیے سوئٹزرلینڈ جانے کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ایسا کر رہے ہیں کیوںکہ انہیں انڈیا واپس نہ بھیجا جائے۔
پی این بی فراڈ کیس سامنے آنے کے بعد وہ جنوری 2018 میں انڈیا سے فرار ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ 2029 میں اس وقت کے وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر خارجہ راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ حکومت کو تھوڑی دیر لگ سکتی ہے لیکن چوکسی کو انڈیا واپس لے آیا جائے گا۔

 

شیئر: