Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں قتل عام بند ہونا چاہیے: یورپی یونین کی پالیسی چیف کا مطالبہ

مذاکرات میں تعطل کے بعد اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے بحال کر دیے ہیں جن سے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کیلس نے غزہ میں لڑائی کی نئی لہر کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی پالیسی چیف کاجا کیلس نے قاہرہ میں اپنے مختصر قیام کے دوران اتوار کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل اور فلسطین معاہدے کی بحالی کے لیے متحرک ہوں اس سے قبل ضروری ہے کہ غزہ میں ہلاکتوں کا سلسلہ روکا جائے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرت کے بعد جنگ بندی طے پائی تھی تاہم اس کو اگلے مرحلے میں لے جانے کے لیے بات چیت ابھی ہونا تھی تاہم اس سے قبل ہی اسرائیل نے منگل کو غزہ پر فضائی حملوں کا سلسلہ پھر سے شروع کر دیا تھا جبکہ زمینی آپریشنز بھی کیے جا رہے ہیں۔
یورپی یونین کی پالیسی سربراہ کاجا کیلس نے قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ ڈاکٹر بدر عبدالعاطی کے ہمراہ قاہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اسرائیل کی جانب سے دوبارہ تنازع شروع کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہیں، جس سے غزہ میں خوفناک جانی نقصان ہوا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’قتل وغارت بند ہونی چاہیے، ایک نئی جنگ میں جیت کسی کی نہیں ہو گی، دونوں ہار جائیں گے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’یورپی یونین کی جانب سے یہ واضح ہے کہ حماس کو تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہیے اور اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کو بحال کرے اور مذاکرات پھر سے شروع کیے جائیں۔‘
کاجا کیلس کی ٹیم نے بعدازاں تصدیق کی کہ وہ قاہرہ سے روانہ ہونے کے بعد اسرائیل پہنچ گئی ہیں۔
ان کے دفتر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آج فلسطینی علاقوں میں ہونے والی بات چیت کے دوران توقع ہے کہ وہ جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کریں گی۔
وہ غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کی اہمیت پر بھی بات کریں گی۔
اقوام متحدہ نے جمعے کو کہا تھا کہ چھ ہفتے کی جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے دوبارہ فوجی کارروائی شروع کرنے سے غزہ کو ایک بار پھر ’بھیانک خواب‘ کا سامنا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی بجلی بند کرنے اور امدادی سامان کی بندش کے بعد ’مایوس کن صورت حال‘ سے خبردار کیا تھا۔

کاجا کیلس اسرائیلی صدر اور دوسرے حکام سے ملاقات کریں گی تاہم وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے نہیں ملیں گی (فوٹو: اے ایف پی)

کاجا کیلس کی اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ وزیر خارجہ گیڈون سار اور اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ سے ملاقاتیں طے ہیں تاہم وہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات نہیں کریں گی، جن کو بین الاقوامی فوجی عدالت نے ’انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم‘ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کر رکھے ہیں۔
مغربی کنارے میں کاجا کیلس فلسطینی صدر محمود عباس اور وزیراعظم محمد مصطفیٰ سے ملاقاتیں کریں گی۔
اسرائیل اور امریکہ نے حالیہ ہفتوں کے دوران جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط میں تبدیلی لانے کی کوشش کی ہے۔
دوسری جانب غزہ کا انتظام چلانے والے حماس نے اس کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسے معاہدے جس پر تمام فریقوں کے دستخط موجود ہیں، کی خلاف ورزی ہے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں غزہ کو خوراک اور طبی امداد کے سامان کی فراہمی ممکن ہوئی تھی جبکہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بدلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ممکن ممکن ہوئی تھی۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے بعد اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ نے ان اعداد و شمار کو درست قرار دیا ہے۔

شیئر: