پاکستان میں اقلیتوں کی صورت حال سے متعلق انڈین وزارت خارجہ کے بیان پر پاکستان نے کہا ہے کہ ’انڈیا انسانی حقوق کا چیمپیئن بننے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ وہ خود مسلسل ان کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔‘
سنیچر کو وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ’پاکستان میں ریاست کے ادارے اقتلیتوں کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں جبکہ اس کے برعکس انڈیا میں اکثر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات حکومتی عناصر کی ملی بھگت سے ہوتے ہیں یا پھر وہ ان پر خاموش رہتے ہیں۔‘
وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی نے کہا ’انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف نفرت کا پھیلاؤ، امتیازی سلوک اور تشدد کو منظم طریقے سے فروغ دیا جاتا ہے اور اقلیتوں سے وابستہ لوگوں کے گھر بلڈوز تک کیے جاتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
ہماری پالیسیوں کو اپنا کر انڈیا نے معاشی ترقی حاصل کی: نواز شریفNode ID: 812201
-
’پاکستان نے امن کی ہر کوشش کا جواب دشمنی اور دھوکے سے دیا‘Node ID: 887289
ترجمان نے مزید کہا کہ ’2002 میں گجرات میں ہونے والے قتل عام اور شہریت کے حوالے سے امتیازی قانون تک، اسی طرح بابری مسجد کی شہادت اور پھر 2024 میں اس کی جگہ مندر کی تعمیر تک اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔‘
’گائے کی حفاظت کے نام پر مساجد اور درگاہوں پر حملوں تک ایسا بہت کچھ ہے جس سے انڈیا کا دامن بھرا ہوا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کہیں اور اقلیتوں کے حقوق پر پریشان ہونے کے بجائے انڈین حکومت کو اپنی ناکامیوں پر توجہ دینی چاہیے اور اپنے ہاں اقلیتوں کے حالات بہتر بنانے چاہییں جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔ ان کی عبادت گاہوں اور کلچر اور بنیادی حقوق کو تحفظ دیا جائے۔‘