طیبہ یونیورسٹی میں فیشن ڈیزائن کی فیکلٹی ممبر دلال الجہنی نے العلاء کے ٹور گائیڈز کے لیے منفرد لباس کا تصور پیش کیا ہے جو روایتی ورثے اور جدید طرز کو ہم آہنگ کرتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی شناخت کو بہترین انداز میں پیش کرتے ہوئے یہ منفرد لباس العلاء کی ثقافتی شناخت کو خوبصورتی کے ساتھ ٹور گائیڈ کی عملی ضروریات کے ساتھ جوڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب: تنہا سفر کرنے والی خواتین کے لیے پرکشش اور محفوظ منزل
Node ID: 852326
-
-
العلا کے روایتی پکوان، رمضان کی قدیم ثقافت کا اہم جُزو
Node ID: 886958
ٹورگائیڈز ثقافت کے سفیر کے طور پر کام کرتے ہیں اور ایک سعودی فیشن ڈیزائنر کا ماننا ہے کہ ان کا لباس اس ثقافتی ورثے کی نمائندگی کے لیے نہایت اہم ہے۔
العلاء میں سیاحتی رہنماؤں (ٹور گائیڈڑ) کے لیے جدید اور ورثے سے جُڑا لباس وژن 2030 کے تحت سعودی خطے کی مخصوص روایات اور مناظر کے ذریعے ثقافتی ورثے کو اجاگر کرتا ہے۔
دلال الجہنی نے بتایا ہے ’سعودی ورثے کی منفرد اقدار پر فخر ہے اور ہم اسے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ سیاحت اور فیشن کے شعبوں کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔

طیبہ یونیورسٹی سے ملبوسات اور زیورات کے ڈیزائن میں بیچلرز کی ڈگری اور کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی سے فیشن ڈیزائن میں ماسٹرز ڈگری لینے والی دلال الجہنی نے مزید کہا ’ تعلیم کے دوران میں نے خاص طور پر اس بات پر توجہ دی کہ فیشن کس طرح ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے اور فیشن انڈسٹری کی ترقی میں جدید ٹیکنالوجی کس طرح کردار ادا کرتی ہے۔

العلاء میں 2021 کے اپنے دورے میں یہ بات محسوس کی کہ یہاں کے ٹور گائیڈز کا کوئی خاص لباس نہیں جو انہیں دوسروں سے منفرد اور ممتاز بناتا ہو۔
بطور فیشن ڈیزائنر میں نے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کا عزم کیا اور ٹورگائیڈز کے لیے موزوں لباس کے ڈیزائن تیار کیے۔
ملبوسات کو منفرد شکل دینے والی خاتون نے اپنے ڈیزائن کردہ لباس میں العلاء کے ثقافتی ورثے سے متاثر علاقے کی پہچان کو رنگوں، نقش و نگار، منفرد مواد اور تکنیک کے ذریعے اجاگر کیا ہے۔
