Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چہروں سے انسان کی امارات اور غربت کا پتہ لگ سکتا ہے، نئی تحقیق

لندن- - - - -  - - قیافہ شناسی بڑا علم ہے اور اس کے ماہرین اکثر لوگوں کی شکل و صورت دیکھ کر ان کے بارے میں بہت ساری معلومات حاصل کرلیتے ہیں مگر اب ماہرین علم قیافہ نے خود یہ انکشاف کیا ہے کہ انسان کے دلی حالات اور کیفیات کا اندازہ لگانے کیلئے کسی کا علم قیافہ میں ماہر ہونا ضروری نہیں ہے عام لوگ بھی دوسروں کی شکل و صورت دیکھ کر اس کی حالت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ظاہری شکل و صورت کو دیکھ کر دلی حالت اور کیفیت کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے او رمعاشی حالت بھی معلوم کی جاسکتی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ دل پر جو کچھ گزرتی ہے ان کیفیات کے نقوش اور سائے انسان کے چہرے پر نمایاں ہوجاتے ہیں۔ بہت پرانا محاورہ ہے کہ " صورت ببیاں، حالم ما پرس" یعنی حالت نہ پوچھو صورت دیکھو۔ اس حوالے سے ماہرین نے جو تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے اس میں ٹورنٹو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ان عوامل پر بھی روشنی ڈالی ہے جو انسان کی دلی کیفیت کا اندازہ لگانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹ میں نمایاں کردار یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے ایک طالب علم تھورابونگز ڈوٹر کا ہے جس نے ایک طویل تحقیق و مشاہدے کے بعد یہ انکشاف کیا ہے ۔ رپورٹ کی تیاری میں ان افراد کو شامل کیا گیا اور حالات معلوم کئے گئے جن کی آمدنی سالانہ 60 ہزار ڈالر سے لے کر ایک لاکھ ڈالر تک تھی اور ان سے کم آمدنی والے افراد مالی مسائل سے دوچار پائے گئے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انسان کے چہرے پر جو تاثرات نظر آتے ہیں وہ اکثر دیکھنے والوں کو الجھنوں میں ڈال دیتے ہیں مگر ذرا سا غور کیا جائے تو ساری کیفیات آئینے کی طرح صاف اور واضح نظر آتی ہیں ۔ اس تحقیقی رپورٹ سے یہ ثابت ہوا کہ ہماری سمجھ بوجھ کا تعلق ، ذہن سے ہے اور یہ ذہن ہی ہے جو ہمیں دوسروں کے بارے میں اہم معلومات کے حصول میں مدد دیتا ہے۔

شیئر: