نئی دہلی - - - - - - - سپریم کورٹ نے بھی منگل کو ذبیحہ کیلئے جانوروں کی خریدوفروخت پر لگی پابندی کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا ۔ قبل ازیں 30مئی کو مدارس ہائیکورٹ نے بھی ایسے جانوروں کی پابندی کیخلاف حکم امتناع دے رکھا ہے اور اب سپریم کورٹ نے بھی مرکز کی مودی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ذبیحہ کیلئے جانوروں کی تجارت پر لگائی گئی اپنی پابندی کے قوانین پر آئندہ 3ماہ تک عملدرآمد نہیں کریگی ۔ عدالت عظمیٰ نے ساتھ ہی حکومت سے یہ بھی کیا ہے کہ وہ اس معاملہ میں عدالت کو تحریری یقین دہانی بھی کرائے ۔ واضح رہے کہ مودی حکومت نے ماحولیات کی خرابی کا بہانہ لیتے ہوئے 23مئی کو ان جانوروں کی خریدوفروخت پر پابندی لگا دی تھی جن کی تجارت خاص طور سے ذبیحہ کیلئے ہوتی ہے ۔ اس پابندی سے جہاں کسانوں کیلئے مشکلات پیدا ہو گئی تھیں وہاں ملک بھر میں گوشت کی فراہمی اور اس کا کاروبار صفر ہو کر رہ گیا کیونکہ ذبیحہ کیلئے مارکیٹ میں جانور دستیاب نہیں ہو رہے تھے ۔ کسانوں کو بھی دودھ نہ دینے والے اپنے جانوروں کو فروخت کرنے کا قانونی جواز نہیں مل رہا تھا اس لئے وہ دودھ دینے والے جانور بھی خرید نہیں پا رہے تھے ۔ تجارت کیلئے جو قوانین پابندی میں شامل کئے گئے ہیں وہ اتنے سخت ہیں کہ ان پر خریدار اور جانوروں کے مالکان کا عمل کرنا ناممکن ہے ۔ منگل کو حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ جانوروں کی خریدوفروخت کے سلسلہ میں جو قواعد و ضوابط جاری کر چکی ہے ۔ ان پر بھی عملددرآمد نہیں ہو گا ۔ حکومت نے جواب دیا ہے کہ وہ مختلف تنظیموں سے بات چیت کر رہی ہے اور توقع ہے کہ اگست کے آخر تک پابندی پر عملدرآمد نہیں ہو گا ۔ گوشت کے تاجروں کو سپریم کورٹ کے حکم امتناع سے راحت ملی ہے ۔