جدہ- - - - - - عرب اور مغربی ممالک نے سعودی عرب کی زیر قیادت مسجد اقصیٰ کے دروازے کھلوانے کی مہم شروع کردی تاکہ بیت المقدس کے باشندے جمعہ کی نماز مسجد اقصیٰ میں ادا کرسکیں۔ الفتح تحریک کے ماتحت القدس امور کے انچارج حاتم عبدالقادر نے شرق الاوسط کو بتایا کہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے سامنے سے الیکٹرانک گیٹ ہٹوانے پر باقاعدہ معاملات طے کئے جارہے ہیں۔ سعودی عرب ، اردن اور امریکہ مسئلے کو حل کرانے کیلئے مداخلت کررہے ہیں ۔ فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ سعودی عرب اور اردن نے اس مقصد کیلئے امریکہ پر غیر معمولی دباؤ بنا رکھا ہے۔ اردن اسرائیل پر دباؤ ڈال کر بحران کو نماز جمعہ سے قبل حل کرانے پر زور دے رہا ہے۔ اطلاعات یہ ہیں کہ امریکیوں نے اسرائیل پر دباؤ ڈال کر درمیانہ حل تجویز کیا ہے ۔ امریکہ کا کہنا ہے اسرائیلی مسجد اقصیٰ جانے والوں کی تلاشی لے سکتے ہیں تاہم الیکٹرانک گیٹ ہٹانے ہونگے۔ یہ کوششیں ایسے ماحول میں ہورہی ہیں جبکہ فلسطینی جمعہ کو یوم غضب بنانے کا اعلان کرچکے ہیں۔ اس تناظر میں بیت المقدس سمیت مغربی کنارے کے تمام علاقوں میں کشیدگی چھائی ہوئی ہے۔ حکومت فلسطین نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو قانون شکنی سے باز رکھنے کیلئے مداخلت کرے۔ فلسطینی حکومت کے ترجمان یوسف المحمود نے واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ القدس اور غرب اردن کے ماحول کو گرمانے کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل کی ہے۔ اسرائیلی اقدامات انتہائی خطرناک ہیں۔ اسرائیلی حکومت تمام قوانین کو ٹھکرانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ فلسطین کے چیف جسٹس محمود الہباش نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے۔ پورے علاقے کو ایسے آتش فشاں کی طرف دھکیل رہا ہے جس کی آگ سے کوئی نہیں بچے گا۔