نئی دہلی۔۔۔۔ہندوستانی فوج کے پاس گولہ بارود کا اسٹاک انتہائی کم ہے اور جنگ کی صورت میں صرف 10دن میں ختم ہوجائے گا۔ یہ بات کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہی گئی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آڈریننس فیکٹری بورڈ نے اپنی کارکردگی بھی بہتر نہیں بنائی۔55اقسام کے گولہ بارود کی تعداد انتہائی کم ہے جبکہ آرڈی ننس بورڈ 2013میں طے کئے گئے روڈ میپ کے مطابق گولہ بارود فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ سابق لیفٹیننٹ جنرل وی کے چترویدی نے کہا کہ فوج میں گولہ بارود اور میزائل میں استعمال ہونے والے الیکٹرانک فیوزز کی بھی قلت ہے۔ ایک اور ماہر ریٹائرڈ میجر جنرل ڈی کے مہتا نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی رپورٹ سے پتہ چلتاہے کہ صورتحال خراب ہے۔ ایک سابق افسر نے کہا کہ اسی وجہ سے فوجیوں کی تربیت کے پروگرام میںبھی رکاوٹ پڑرہی ہے۔ اسلحہ فوجی تیاریوں کیلئے اہمیت کا حامل ہوتا ہے اس لئے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ یہ گولہ بارود فوج کے پاس دستیاب ہو۔سابق آرمرڈ کورٹ افسرریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اے کے سنگھ نے بتایا کہ حکومت اسلحہ کی قلت دور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔