Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نغف: یاجوج وماجوج کو زمین سے پاک کرنے والا کیڑا

 ایک وحشی قوم کی ہلاکت ایک کمزور کیڑے سے کرنے میں بڑی حکمت ہے کہ دراصل تمام تر طاقت اور سارے اختیارات اللہ کے قبضے میں ہیں
 
 
عبد الستارخان
 
 
قیامت کی بڑی نشانیوں میں ایک نشانی یاجوج وماجوج کا کھلنا بھی ہے۔ یا جوج وماجوج قتل وغارتگری کرنے والی وحشی قوم ہے جسے سد ذو القرنین کے پیچھے محصور کردیا گیا ہے۔یہ وحشی، ظالم اور خونخوار لوگ ہیں جو تہذیب وتمدن سے آشنا نہیں ہوں گے۔ قیامت سے پہلے اللہ کے حکم سے ان کا بند کھول دیا جائے گا اور یہ پوری انسانیت پر ٹوٹ پڑیں گے اور زمین کا خشک وتر کھا جائیں گے۔ یاجوج وماجوج کی تعداد پوری انسانیت کی تعدادکے مقابلے میں کم از کم ایک اور دس کی نسبت سے ہوگی۔ یاجوج وماجوج کے نکلنے کا وقت ظہور مہدی علیہ السلام، پھر سیدنا عیسی علیہ السلام کے نزول اور قتل دجال کے بعد ہوگا۔یہ لا تعداد وحشی انسانی آبادی اور پوری زمین پر ٹوٹ پڑیں گے اور ان کے قتل وغارتگری کا کا کوئی مقابلہ نہ کر سکے گا۔اس وقت اللہ تعالی سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کو حکم دے گا کہ مسلمانوں کو لے کر کوہ طور پر پناہ لیں۔ وہ ویسا ہی کریں گے اور عام آبادی بھی محفوظ مقامات میں بند ہوکر اپنی جان بچائے گی۔ باقی انسانی آبادی کو یہ وحشی قوم ختم کرڈالے گی اور زمین کے دریاؤں کو بھی چاٹ جائے گی۔
 
اللہ کے رسول کے مختلف فرامین کا مفہوم ہے
اللہ تعالی یاجوج وماجوج کو کھول دے گا تو وہ تیز رفتاری کے سبب ہر بلندی سے پھسلتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ وہ بحیرہ طبریہ سے گزریں گے تو سارا پانی چاٹ لیں گے۔ اس بحیرہ سے جب ان کا آخری گروہ گزرے گے تو دیکھے گا کہ پانی خشک ہوچکا ہے تو وہ تر مٹی دیکھ کر اندازہ لگائے گا کہ یہاں کبھی پانی ہوا کرتا تھا۔بحیرہ طبریہ سے گزرنے کے بعد جب لاکھوں انسانوں کو قتل کردیں گے تو بیت المقدس کے قریب جبل الخمر پر چڑھ جائیں گے اور کہیں گے کہ ہم نے زمین والوں کو قتل کردیا ، آؤ اب ہم آسمان والوں کا خاتمہ کریں۔ وہ اپنے تیر آسمان کی طرف پھینکیں گے اور اللہ کے حکم سے وہ تیر خون آلود ہو کر واپس آئیں گے ۔ یہ ان کی آزمائش کے لئے ہوگا تاکہ وہ سمجھیں کہ ہم نے آسمان والوں کا بھی خاتمہ کردیا۔
 
اس وحشی اور سفاک قوم سے انسانوں کو نجات کیسے ملے گی، ظاہر ہے کہ ان کا مقابلہ کرنا انسانوں کے بس کی بات نہیں ہوگی۔ اس بات کی وضاحت رسول اکرم کی ایک حدیث سے ہوتی ہے، آپ فرماتے ہیں
سیدنا عیسی علیہ السلام اور مسلمان اللہ تعالی سے گڑگڑا کر دعائیں کریں گے کہ وہ انہیں اس آفت سے نجات دے۔ اللہ تعالی ان کی دعا قبول فرمائے گا اور یاجوج وماجوج پر ایک کیڑا مسلط کردے گا جو ان کے جسموں میں داخل ہوگا اور جس کی وجہ سے وہ سب کے سب ہلاک ہوجائیں گے۔پھرزمین میں ایک بالشت جگہ بھی ان کی لاشوں سے خالی نہیں ہوگی۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ آخر کونسا کیڑا ہے جو یاجوج وماجوج پر مسلط کردیا جائے گا۔ اس کا جواب فرمان نبوی میں ہے ۔ آپ نے فرمایا:”فیرسل اللہ علیہم النغف“ پھر اللہ تعالی ان پر نغف نامی کیڑا بھیجے گا۔
 
النغف یا جسے انگریزی میں میاسسmyiasis کہا جاتا ہے، ایک قسم کا کیڑا ہے جو زندہ انسان کے اعضا اور خلیوں سے غذا حاصل کرکے زندہ رہتا ہے۔ یہ مال مویشی کے لئے خطرناک کیڑا ہے جو پورے مال کو ہلاک کردیتا ہے۔صرف آسٹریلیا میں اس کیڑے کی وجہ سے سالانہ 170ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ مختلف ممالک میں یہ کیڑا انسانوں کو بھی لگتا ہے ۔ میڈیکل رپورٹوں کے مطابق یہ کیڑا بعض مریضوں کی آنکھوں، منہ ، کان اور دیگر اعضا سے نکالا گیا ہے۔اگر آپ کمزور دل نہیں توگوگل میں myiasis سرچ کریں تو آپ کو خوفناک تصویریں ملیں گی۔ تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق یہ کیڑا دیگر ممالک کے علاوہ اب مشرق وسطی کے بعض ممالک جیسے عراق، مصر، یمن اور سعودی عرب کے علاوہ خلیجی ممالک میں بھی پایا گیا ہے۔یہ کیڑا ناک کے ذریعہ جسم میں داخل ہوتا ہے اور اگر فوری علاج نہ کیا گیا تو موت کا سبب بن سکتا ہے۔
 
یہ وہ نغف نامی کیڑا ہے جو یاجوج وماجوج کی موت کا سبب بنے گا۔ ایک جابر، وحشی اور درندہ قوم کا مقابلہ کرنا کسی انسان کے بس کی بات نہیں ہوگی مگر اللہ تعالی اس وحشی قوم پر اپنے نامعلوم لشکروں میں سے ایک کمزور سا کیڑا مسلط کردے جسے اگر دوانگلیوں میں دبایا گیا تو وہ مرجائے گا۔ ایک عظیم اور وحشی قوم کی ہلاکت ایک کمزور کیڑے سے کرنے میں بڑی حکمت ہے کہ دراصل تمام تر طاقت اور سارے اختیارات اللہ کے قبضے میں ہیں۔
 

شیئر: