Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ: مرکز عبداللہ بن عمر کے زیر اہتمام کانفرنس

 
 قرآن کی کثرت سے تلاوت دنیاوی پریشانیوں اور مصیبتوں سے نجات کا ذریعہ ہے،مولانا شاہ جمال،ڈاکٹر سید علی محمود،احمد اویسی،ڈاکٹر عبدالرحیم اورمفتی محمدعمر ندوی کا خطاب
 
مرکز عبداللہ بن عمر کے زیر اہتمام جدہ کے مقامی ہوٹل میں ”عظمت قرآن کریم“ کے عنوان سے کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ۔ صدر تحفظ ختم نبوت و دینی مدارس بورڈ تلنگانہ و آندھراپردیش مولانا شاہ محمد جمال الرحمان مفتاحینے اپنے خطاب میں قرآن کی عظمت اور اس کی حقانیت پر سیر حاصل گفتگوکی ۔ انہوںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کو جلیل قدر کتاب بتاتے ہوئے بیان کیا کہ اگر اس قرآن کو پہاڑپر نازل کرتے تو پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجاتے کیونکہ یہ عظمت والی کتاب ہے اس لئے اللہ تعالی نے اسے اپنے عظمت والے رسول کے سینہ اطہر میں نازل کیا جب قرآن حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب اطہر میں اتر گیا تب وہ نور بن کر آپ کے امتیوں کے سینے میں محفوظ ہونا شروع ہوا۔ اللہ تعالیٰ لاکھوں ، کروڑوں لوگوں میں سے چند کو اپنی آسمانی کتاب کو حفظ کرنے کا موقع عطا کرتا ہے اور جو چن لئے لئے جاتے ہیں وہ اللہ کے محبوب بندے ہوتے ہیں ۔ اس لحاظ سے آج کے حافظ محمد اسعد علی قابل مبارکباد ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت جنت میں درجات کی بلندی کا ذریعے بنتی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ اس کا اہتمام کریں ۔
ڈاکٹر سید علی محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن کریم کا حفظ کرنا ہرایک کے بس کی بات نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ اسی کے سینے میں قرآن کو محفوظ کرتا ہے جو قلب مطمنہ اور دیگر خرافات سے پاک ہوتا ہے ۔ انہوں نے طلباءکو مشورہ دیا کہ وہ قرآن کو حفظ کرنے کے ساتھ اس کے ترجمہ کو بھی پڑھیں تاکہ جب آپ تلاوت کریں تو اس کے معنی اور مفہوم آپ کے قلب کو منور کرسکیں ۔ 
صدر بزم اتحاد گلوبل احمد الدین اویسی نے کہا کہ علم دین ہی اصلی علم ہے کیونکہ یہ علم آخرت میں کام آنے والا ہے ۔ قابل مبارکباد ہیں وہ والدین جو اپنے بچوں کو علوم دینیہ کے زیور سے آراستہ کرکے انکی اور اپنی آخرت کو سنوار لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قرآن مجیدکی اللہ تعالیٰ نے قیامت تک حفاظت کا ذمہ لیا ہے۔ اس کی زندہ مثال یہ ہے کہ اگر دنیا کے تمام اشاعت شدہ قرآن مجید کو ہٹا دیں یا مٹادیں تب بھی قرآن کی عظمت اور حقانیت اور وجود کو کوئی ختم کرنے کا دعوی نہیں کرسکتا کیونکہ یہ قرآن کروڑوں مسلمانوں کے سینے میں محفوظ ہوچکا ہے ۔
ڈاکٹر عبدالرحیم نے کہا کہ قرآن کریم ساری انسانیت کیلئے رہنمائی اور نجات کا ذریعہ ہے ۔ ہمیں چاہئے کہ اس کتاب کو غیر مسلموں میں بھی عام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کئی سالوں کی محنت کے بعد تلگو زبان میں قرآن کا ترجمہ کرایا اور ا سے غیر مسلموں تک پہنچانے کیلئے اس کی قیمت صرف پرنٹنگ کی رکھی ۔ ہمیں چاہئے کہ قرآن کی تعلیمات کو عام کریں ۔ انہوں نے ترجمہ کیا ہوا قرآن کریم مدرسہ عبداللہ بن عمر کے صدر مدرس مولانا یوسف کوہدیتا ًپیش کیا ۔ 
مولانا مفتی محمدعمر ندوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ قرآن مجید کا حفظ کرنا دین و دنیا میں سربلندی کا باعث ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ قرآن کی کثرت سے تلاوت دنیاوی پریشانیوں اور مصیبتوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔ مولانا نے قرآن فہمی کو عام کرنے پر زور دیا ۔ 
ابتداءمیں محمد انس اور عماد الدین نے تلاوت کلام پاک کی بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں احمد محمد ممیص ، قاری حبیب الدین استاذ مرکز عبداللہ بن عمر اور امین انصاری نے ہدیہ نعت پیش کی ۔ 
تکمیل قرآن مجید پر حافظ محمد اسعد علی فرزند حافظ و قاری محمد امجد علی کی دستار بندی مولانا شاہ جمال الرحمان مفتاحی نے کی ۔گلپوشی مولانا عبدالرحیم نے کی ۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے والوں میں مولانا عبدالرحمن ،قاری حبیب الدین ، مولانا عبدالرحیم ، مولانا محمد الیاس مظاہری ، الشیخ الفاضل محمد ابوبکر جیلانی، طاہر جمیل ، ڈاکٹر یوسف الزماں،رفیع الدین اور عبداللہ بن محفوظ قابل ذکرہیں۔
******

شیئر: