Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے لیے مصر سے ایندھن کی ترسیل، پہلا ٹرک ڈیزل لے کر روانہ

یہ ایندھن جنگ سے متاثرہ ہسپتالوں کے جنریٹرز میں استعمال کے لیے نہیں ہے۔ فوٹو ای پی اے
اسرائیل کی جانب سے حماس کے ساتھ جنگ ​​میں علاقے  کا مکمل محاصرہ کرنے کے بعد غزہ کی پٹی میں ایندھن پہنچانے والا پہلا ٹرک بدھ  کو مصر سے روانہ ہوا ہے۔
برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز نے مصر کے دو سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی ترسیل کے ٹرکوں کے لیے یہ ایندھن غزہ میں داخلے ہونے کی اسرائیل نے اجازت دی ہے۔
غزہ بھیجے جانے والے ایندھن میں24000لیٹر(6,340 گیلن) ڈیزل ہے، انسانی ہمدردی کے ذرائع کے مطابق یہ ایندھن ہسپتالوں میں استعمال کے لیے نہیں ہے۔
مصر سے غزہ امداد کی محدود ترسیل انسانی ہمدردی کے تحت 21 اکتوبر سے جاری ہے تاہم اسرائیل نے ایندھن کی امداد کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے پاس وافر ذخیرہ ہے۔ 
قبل ازیں اقوام متحدہ نے حالیہ دنوں میں خبردار کیا تھا کہ اسے جلد ہی غزہ کے اندر امدادی سامان کی تقسیم سمیت انسانی بنیادوں پر کارروائیاں روکنا پڑیں گی جس کی بڑی وجہ ایندھن کے ذخیرے کا مکمل طور پر خاتمہ ہے۔
غزہ میں امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے جنریٹروں اور پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ امدادی سامان کی تقسیم کے لیے بھی ایندھن درکار ہے۔

اقوام متحدہ کو امدادی سامان کی تقسیم کے لیے ایندھن درکار ہے۔ فوٹو اے ایف پی

امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے والے بین الاقوامی ذرائع نے بتایا ہے کہ 24000 لیٹر ایندھن کی ترسیل ابتدائی طور پر 12000 لیٹر یومیہ مختص کی گئی تھی، یہ ترسیل دو دن میں مکمل ہو گی۔
بین الاقوامی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ایندھن کی یہ ترسیل کسی بھی امدادی کارروائی کے لیے کافی نہیں۔
ایندھن کی ترسیل علاقے میں امداد کی فراہمی کے لئے بھی نہیں اور نہ ہی ہسپتالوں کے لیے ہے البتہ یہ کچھ امداد ضرور ہے۔

ایندھن کی یہ ترسیل کسی بھی امدادی کارروائی کے لیے کافی نہیں۔ فوٹو عرب نیوز

دریں اثناء رفح کراسنگ سے عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ غزہ جانے کے انتظار میں دو دیگر ٹرک مصر کے علاقے میں قطار میں کھڑے تھے لیکن یہ واضح نہیں کہ امدادی ٹرک غزہ میں کب داخل ہوں گے۔
غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ حماس کا صفایا کرنے کے لیے اسرائیل کی فوجی کارروائیاں جاری ہیں، جنگ میں اب تک گیارہ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

شیئر: