Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں الیکشن، قدامت پسندوں کے غالب آنے کی توقع

قدامت پسندوں کے پاس 2020 کی پارلیمنٹ میں 290 میں سے 232 نشستیں تھیں (فوٹو: اے پی)
ایرانیوں نے جمعے کو پارلیمنٹ اور علما پینل کے لیے ہونے والے الیکشن میں ووٹ ڈالے اور توقع کی جا رہی ہے کہ قدامت پسندوں کی جیت ہوگی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سب سے پہلے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق انہوں نے وسطی تہران کے ایک پولنگ سٹیشن پر ووٹ کاسٹ کیا۔
خواتین کے لیے حجاب کی خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہونے کے بعد ایران میں یہ پہلے انتخابات ہیں۔ گذشتہ انتخابات کے بعد سے ایران بین الاقوامی پابندیوں سے بھی بری طرح متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے اقتصادی بحران پیدا ہوا ہے۔
ایران کے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد میں سے تقریباً چھ کروڑ پارلیمنٹ کے ارکان کے ساتھ ساتھ علما پینل کو ووٹ دینے کے اہل ہیں، جو ایران کے سپریم لیڈر کا انتخاب کرتا ہے۔
سرکاری ٹی وی کے ایک سروے کے بعد نصف سے زیادہ جواب دہندگان انتخابات کے بارے میں لاتعلق نظر آئے۔
کردستان صوبے سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ حنا نے کہا کہ ’فرض کریں کہ میں ووٹ دیتی ہوں اس سے کیا تبدیلی آئے گی؟ وہ (منتخب عہدیدار) اپنے وعدوں کا احترام نہیں کرتے۔‘
جنوب مغربی صوبے خوزستان سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ ہاشم نے کہا کہ ’انتخابات کا مسئلہ یہ ہے کہ سیاسی اور معاشی صورتحال کی وجہ سے لوگ اس نظام سے خوش نہیں ہیں۔‘
جنوبی تہران سے تعلق رکھنے والی ایک اور ووٹر مرادیانی نے کہا کہ وہ خامنہ ای کے ووٹ کے مطالبے پر عمل کریں گی۔
’سپریم لیڈر نے کہا کہ انتخابات میں حصہ لینا ایک فرض ہے، جس طرح ہم پر نماز فرض ہے۔‘
سرکاری ارنا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ پولنگ آدھی رات کو بند ہو گئی تھی، اور ووٹنگ کے اوقات کو دن میں کئی بار بڑھایا گیا۔
مقامی فارس نیوز ایجنسی نے تخمینہ لگایا کہ ٹرن آؤٹ ’40 فیصد سے زیادہ‘ رہنے کا امکان ہے۔
’غیر ملکی دشمنوں اور ان کے اندرونی حامیوں کی طرف سے تیار کیے گئے انتخابات کے بائیکاٹ کا منصوبہ تقریباً 25 ملین لوگوں کی شرکت سے ناکام ہو گیا۔‘
2020 میں ایران کے آخری پارلیمانی انتخابات میں ٹرن آؤٹ 42.57 فیصد دیکھا گیا جو کہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سب سے کم تھا۔
قدامت پسندوں اور انتہائی قدامت پسندوں کے پاس 2020 کی پارلیمنٹ میں 290 میں سے 232 نشستیں تھیں اور تجزیہ کاروں کو ان کے ایک بار پھر غلبہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔

شیئر: