Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات، اتوار کو احتجاج کی کال

خیبر پختونخوا میں کابینہ کے ناموں پر مشاورت کے لیے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے راولینڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے منگل کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ڈیڑھ گھنٹہ طویل ملاقات کی جس میں صوبائی کابینہ کے ناموں پر غور کیا گیا۔
ملاقات میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے عمران خان کو صوبے میں آئندہ کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا۔  اردو نیوز سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے اعلیٰ عہدیداران نے بتایا کہ ’علی امین گنڈاپور کی آج ہونے والی ملاقات بنیادی طور پر خیبرپختونخوا کی کابینہ کو حتمی شکل دینے کے لیے تھی۔‘
’عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو کابینہ کے ابتدائی سات ناموں کی منظوری اور کابینہ میں مزید نام شامل کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔‘
اس ملاقات میں امور حکومت چلانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ عمران خان نے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ کو فوری شروع کرنے، صحت، تعلیم اور پولیس میں اصلاحات پر زور دیا۔
ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آج عمران خان سے طویل ملاقات ہوئی۔ وہ پاکستان اور خیبر پختونخوا میں رول آف لا چاہتے ہیں۔‘
نومنتخب وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ ’عمران خان نے کہا کہ اس مرتبہ انتخابات میں مینڈیٹ کی چوری ہوئی۔ہم پاکستان میں ایسا نظام بنائیں گے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔‘
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ’نو مئی کے واقعے پر چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ایک جوڈیشل کمیشن بنائیں۔ ویڈیوز منگوائیں اور شواہد اکھٹے کر کے انصاف کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری خواتین ابھی بھی جیل میں ہیں۔مجھے فخر ہے میں عمران خان کا ورکر ہوں۔ جو نو مئی کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں۔‘
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وزیراعظم شہباز شریف کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کے سوال پر بتایا کہ ’میرا ضمیر نہیں مانا کہ مینڈیٹ چوری کر کے وزیراعظم بننے والے کی تقریب حلف برداری میں جا کر آئین پاکستان کی خلاف ورزی کروں۔‘
انہوں نے اپنی حکومتی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے سرکاری اور بین الصوبائی معاملات وفاق کے ساتھ ہیں۔ میں خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ ہوں۔ ترقیاتی کاموں پر ترجیحات میں شامل کروں گا۔ صحت کارڈ کو بحال اور غربت کو کم کریں گے۔‘

شیر افضل مروت نے کہا کہ ’عمران خان سمجھتے ہیں کہ احتجاج جاری رکھنا چاہیے‘ (فائل فوٹو: ایکس)

عمران خان نے اتوار کو احتجاج کی کال دی ہے: شیر افضل مروت

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ ’ہماری عمران خان سے تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اتوار کو احتجاج کی کال دی ہے۔‘
شیر افضل مروت نے مزید بتایا کہ ’آئی ایم ایف کو خط الیکشن کے آڈٹ سے متعلق لکھا گیا ہے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ سات سال جیل میں رہوں گا مگر ڈیل نہیں کروں گا۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسمبلی میں حزب اقتدار سے کسی صورت مفاہمت نہ کرنے کا کہا ہے۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ احتجاج جاری رکھنا چاہیے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں احتجاج کی قیادت مجھے سونپی گئی ہے۔‘

شیئر: