Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعلٰی گنڈاپور کا غیرمجاز افراد کے زیرِاستعمال ایکسائز کی گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ

وزیراعلٰی نے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تین الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ فائل فوٹو: سوات پولیس
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور  نے ایکسائز گاڑیاں پولیس اور دیگر صوبائی محکموں کو دینے کی ہدایت کی ہے۔
یہ فیصلہ جمعے کو پشاور میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کی زیرِصدارت اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ ایکسائز کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
وزیراعلٰی نے ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تین الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا محکمہ ایکسائز کے تحت وہیکل رجسٹریشن اینڈ مینجمنٹ، انٹیلیجنس اینڈ نارکوٹکس کنٹرول اور پراپرٹی ٹیکس کے لیے الگ الگ ڈائریکٹوریٹس قائم کیے جائیں گے۔
وزیراعلٰی نے ہدایت کی کہ محکمے کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے موجودہ قوانین میں ضروری ترامیم کی جائیں۔
اس ضمن میں غیرمجاز افراد کے زیرِاستعمال ایکسائز کی گاڑیاں واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیرمجاز افراد کو گاڑیاں واپس کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے جائیں تاہم مقرر وقت میں گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کرائی جائیں۔  
وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں ایکسائز حکام کو ہدایت کی کہ یہ گاڑیاں ضرورت کی بنیاد پر پولیس اور دیگر صوبائی محکموں کو دی جائیں جبکہ ایکسائز کے ویئر ہاؤس میں کھڑی ناکارہ گاڑیوں کو شفاف انداز میں نیلام کیا جائے۔ وزیراعلی نے سختی سے تنبیہ کی کہ سیاسی سفارش پر کسی کو یہ گاڑیاں نہ دی جائیں۔
وزیراعلٰی کی زیر صدارت اجلاس میں کرائے پر لگے گھروں پر کمرشل ٹیکس وصول کرنے کے لیے میکنزم بنانے اور پراپرٹی ٹیکس کی وصولی میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جی آئی ایس سسٹم متعارف کرانے پرغور کیا گیا۔
وزیراعلٰی نے کہا کہ ’پریزینٹیشن کی بجائے آن گراؤنڈ عملدرآمد پر یقین رکھتا ہوں، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لیے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے جبکہ محکمے کے اندر جزا و سزا کا نظام مضبوط بنایا جائے تاکہ سسٹم ٹھیک سے چل سکے۔‘ 

وزیراعلٰی نے ہدایت کی کہ محکمے کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے موجودہ قوانین میں ضروری ترامیم کی جائیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی

محکمہ ایکسائز کے ویئر ہاوس میں کون سی گاڑیاں رکھی جاتی ہیں؟

محکمہ ایکسائز خیبر پختونخوا کے ایک افسر نے بتایا کہ چیسس نمبر ٹیمپرڈ اور جعلی کاغذات والی گاڑیوں کو ضبط کر کے ایکسائز پولیس ویئر ہاوس میں رکھتی ہے پھر یہ گاڑیاں ڈیپارٹمنٹ سے باقاعدہ منظوری کے بعد سرکاری افسران یا محکموں کو الاٹ کی جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بعض اوقات سیکریٹری یا کوئی افسر اپنے کسی دوست یا رشتہ دار کو گاڑی الاٹ کروا دیتا ہے جو منظوری کے بغیر ہوتی ہے تاہم غیر مجاز افراد کی تعداد بہت کم  ہے جن کے پاس ایکسائز کی گاڑیاں موجود ہوں۔
ایکسائز پولیس کے مطابق 300 گاڑیوں میں سے 4 سے 5 ایسی گاڑیاں ہوتی ہیں جو غیر مجاز افراد کے پاس ہوں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزراء اور اعلٰی عہدے پر براجمان سرکاری افسران کےعلاوہ یہ کام کوئی نہیں کر سکتا۔

شیئر: