Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوشکی میں قتل ہونے والوں کی تدفین، واقعے کا مقدمہ درج

بلوچستان کے ضلع نوشکی میں بس سے اتار کر فائرنگ کے ذریعے قتل کیے جانے والے پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو مسافروں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئیں جہاں ان کی نماز جنازہ کے بعد تدفین کر دی گئیں۔
نماز جنازہ میں اعلی حکام، علاقے کے عمائدین اور مکینوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ادھر نوشکی واقعے کی ایف آئی آر سی ٹی ڈی پولیس تھانے میں کالعدم تنظیم کے سربراہ اور آٹھ کمانڈروں سمیت دیگر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی۔
کالعدم تنظیم کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے چھ افراد کا تعلق منڈی بہاؤالدین کے نواحی گاؤں چک فتح شاہ سے تھا۔
اتوار کو ان کی میتیں چک فتح شاہ پہنچا دی گئیں تو پورے  گاؤں کی فضا سوگوار ہوگئی اور متاثرہ گھرانوں میں کہرام مچ گیا۔
مقتولین کو اجتماعی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
 نماز جنازہ میں کمشنر گوجرانوالہ نوید حیدر شیرازی، ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مارتھ، ڈی پی او رضا صفدر کاظمی سمیت مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
گوجرانوالہ کے سے تعلق رکھنے والے شاہ زیب اور جاوید شہزاد کی میتیں بھی آبائی علاقے نور پور اور دلے پہنچائی گئیں، جہاں ان کے نماز جنازہ میں ضلعی انتظامیہ کے افسران اور علاقے کے عمائدین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
نوشکی واقعے میں قتل ہونے والے ایک اور نوجوان واثق فاروق کی میت ان کے آبائی علاقے وزیرآباد پہنچائی گئی جہاں نماز جنازہ کے بعد ان کی آبائی قبرستان میں تدفین کی گئی۔

مقتولین کو اجتماعی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب نوشکی واقعے کی ایف آئی ار سی ٹی ڈی تھانے میں ایس ایچ او سٹی اسد اللہ بلوچ کی مدعیت میں کالعدم تنظیم کے سربراہ بشیر زیب، کمانڈر کیپٹن رحمان گل عرف مرید، جی این بلوچ، حبیب اللہ، سلال بلوچ، مشتاق بلوچ، عیسیٰ ندیم، چاکر خان اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر قوانین کی دفعات کے تحت درج کی گئی۔
سی ٹی ڈی پولیس نے واقعے کی تحقیات شروع کر دی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق واقعے کی فوٹیجز حاصل اور ڈرائیور اور دیگر عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کوئٹہ میں امن و امان سے متعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، اے سی ایس داخلہ زاہد سلیم سمیت اعلی سول و عسکری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں سانحہ نوشکی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کمشنر و ڈی آئی جی رخشان ڈویژن نے سانحہ نوشکی سے متعلق اجلاس میں بریفنگ دی۔
اجلاس میں مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لے سکیورٹی پلان کو از سر نو مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

شیئر: