Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں 33 ہزار سے زائد فلسطینیوں کا قتل عالمی برادری کی ناکامی ہے: فیصل بن فرحان

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کے اقدامات بہت زیادہ ناکافی ہیں۔
اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ’اب تک غزہ میں 33 ہزار سے زائد عام شہری مارے جاچکے ہیں اور غزہ میں قحط کا شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے کیونکہ امداد ان تک نہیں پہنچ رہی۔‘
’یہ عالمی سسٹم اور عالمی قوانین کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں مکمل ناکامی ہے۔ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور فوری طور پر انسانی امداد کی غزہ تک رسائی ہونی چاہیے۔‘
فیصل بن فرحان نے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی رسائی پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی دو قراردادوں کے باوجود غزہ میں امداد کی بلا روک ٹوک رسائی میں رکاوٹیں ہیں۔
’امداد کی رسائی کے حوالے سے مکمل تبدیلی اب اس وقت آئی ہے جب غزہ میں 6 مغربی ایڈ ورکرز اسرائیلی حملے میں مارے گئے، تاہم یہ تبدیلی 33 ہزار فلسطینیوں کے اسرائیلی حملوں میں مرنے پر نہیں آئی تھی۔‘
’یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم کس طرح دوہرے معیارات کا شکار ہیں اور ان کے ساتھ ہمیں رہنا پڑ رہا ہے۔ ‘
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کر رہی ہے۔ ہمیں اس قتل عام کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہیں، ہمیں غزہ کے عام لوگوں کی مشکلات ختم کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔‘

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے ساتھ اسلام آ باد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔ (فوٹو: فارن آفس)

خطے میں کشیدگی کے حوالے سے سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہم پہلے سے ہی ایک غیر مستحکم خطے میں رہ رہے ہیں۔ اور غزہ میں انسانی تباہی پہلے ہی سے خطے میں تشدد کی آگ بڑھا رہی ہے۔ ہمیں خطے میں مزید تنازعات نہیں چاہییں اور نہ ہی مزید تصادم چاہیے۔ ہماری پوزیشن ہے کہ کشیدگی میں کمی لانا ہر ایک کی ترجیح ہونی چاہیے۔ اور اختلافات کو بات چیت نہ کہ طاقت کے کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔ اور اس حوالے سے ہم ہر ایک پر زور دیتے رہیں گے۔‘
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ سعودی وزیر خارجہ کے خیالات سے مکمل طور پر متفق ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’غزہ میں نسل کشی فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ اور عزہ میں کسی صورت قحط کے ذریعے نسل کشی نہیں ہونی چاہیے۔ فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے بجائے بے گھر فلسطینیوں کی آباد کاری ہونی چاہیے۔‘

شیئر: