ریاض------ باخبر ذرائع نے واضح کیا ہے کہ دانتوں کے غیر ملکی ڈاکٹروںکے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ان کی جگہ دانتوں کے سعودی ڈاکٹر تعینات ہوں گے۔ وزارت محنت و سماجی امور نے ڈینٹل کلینکس کی سعودائزیشن کا فیصلہ کیا تھا تا ہم غیر ملکی ڈاکٹروں کے غلبے کی وجہ سے فیصلے پر نفاذ میں گڑ بڑ ریکارڈ کی گئی۔ غیر اجازت یافتہ ڈاکٹر ایک کلینک سے دوسرے کلینک میں منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ اس پر دانتوں کے مقامی ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔ نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے خلاف ورزیاں ریکارڈ پر نہیں آ سکیں۔ دوسری جانب وزارت صحت نے واضح کیا ہے کہ دانتوں کی میڈیسن کے 5شعبے ایسے ہیں جن کی فوری سعودائزیشن ممکن نہیں۔ انہیں سعودائزیشن سے مستثنیٰ رکھنا ضروری ہے۔ دانتوں کی میڈیسن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سعوداور فلی نے الوطن اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ منہ کے آپریشن ، دانتوں کے کنسلٹنٹ، جراح کے طور پر 90فیصد غیر ملکی ہی کام کر رہے ہیں۔ ان شعبوں کو پر کرنے والے سعودی مہیا نہیں ہیں۔ طے کیا گیا ہے کہ سعودیوں کے نام سے ڈینٹل کلینک قائم کرنے والے غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سعودی جامعات میں دانتوں کے مختلف شعبوں کے ماہر تیار کرنے کیلئے کورس شروع کرائے جائیں گے۔ پرائیویٹ ڈینٹل کلینکس پر نظر رکھی جائے گی۔ سرکاری اداروں پر پابندی ہو گی کہ وہ دانتوں کے سعودی ڈاکٹروں کو ملازمتیں دیں۔ سعودی ڈینٹسٹ کو نجی کلینک کھولنے کی اجازت ہوگی۔