Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بگ تھری کا خاتمہ اور چیمپیئنز ٹرافی میں فتح دور کی بڑی کامیابی ہے،سبکدوش چیئرمین پی سی بی شہریار خان

لاہور: پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور ہند کے درمیان 2014 میں دوطرفہ کرکٹ سیریز کے لئے ہونے والی مفاہمت کی یاد داشت (ایم او یو) کو پورا نہ کرنے پر انڈین بورڈ سے کرکٹ کی آئی سی سی کی کمیٹی کے سامنے قانونی جنگ کا آغاز کیا۔سبکدوش ہونے والے چیئرمین نے ان خیالات کا اظہار بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اس موقع پر ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز نے قانونی جنگ کےلئے ایک ارب روپے مختص کئے اور برطانیہ کے قابل وکلاء کی خدمات لی گئیں۔شہریارخان نے اس موقع پر کہا کہ پی سی بی، بی سی سی آئی کو 2014 ءسے دو طرفہ سیریز نہ کھیلنے پر ہونے والے نقصان کے ازالے کے لئے 6 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا قانونی نوٹس بھیج چکا ہے۔شہریار خان کا کہنا تھا کہ یہ بطور چیئرمین پی سی بی، بورڈ آف گورنرز کے ساتھ ان کا آخری اجلاس تھا اور وہ اس بات پر بے حد خوش ہیں کہ اپنے 3 سالہ دور میں پاکستان ٹیم نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اپنے نام کی، جس کا سہر ا سرفراز احمد، کوچز اور کھلاڑیوں بالخصوص فخر زمان، حسن علی اور شاداب خان کو جاتا ہے۔پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ کے اسٹریکچر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ زیادہ خراب نہیں کیونکہ یہاں بھی قابل کوچز موجود ہیں۔تاہم حال ہی میں انگلینڈ میں ہونے والے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی پر انہوںنے تشویش کا اظہار کیا اور کہاکہ خواتین کھلاڑی سامنے نہیں آرہیں جو کھلاڑی موجود ہیں وہ 8 سال سے ٹیم کا حصہ ہیں۔سبکدوش ہونے والے چیئرمین نے کہا کہ آئی سی سی الیون پاکستان میں کھیلنے کے لیے تیار ہے لیکن حکومت پنجاب کی جانب سے سیکیورٹی کی بابت مثبت جواب موصول نہ ہونے کی وجہ سے آئی سی سی ٹاسک فورس کے سربراہ جائلز کلارک نے بین الاقوامی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کو پاکستان بھیجنے پرتحفظات کا اظہار کیا تھا۔ حکومت پنجاب سیکیورٹی کلیئرنس فراہم کردے تو 12 ستمبر کو ورلڈ الیون لاہور کا دورہ کر سکتی ہے تاہم بنگلہ دیش اور افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ پی سی بی کے تعلقات زیادہ بہتر نہیں۔شہریار خان نے مزید کہا کہ افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کابل بم دھماکے کے بعد دیے جانے والے بیان پر شرمندگی ظاہر کی تاہم ا نہیں عوامی سطح پر معافی مانگنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جب تک بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کچھ میچز کھیلنے کے لیے ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا تب تک پی سی بی اپنی ٹیم تیسری لگاتار مرتبہ بنگلہ دیش نہیں بھیجے گا۔اپنے 3 سالہ دور میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے شہریار خان کا کہنا تھا کہ بگ تھری فارمولے کا اختتام پی سی بی کی سب سے بڑی کامیابی ہے جس سے بورڈ کی آمدنی میں مزید اضافہ ہوگا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی سی بی کی بائیومکینکس لیب آئی سی سی سے منظور شدہ دنیا کی ساتویں لیب ہے جو اگست سے پاکستان میں فعال ہوجائے گی۔ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن ٹریبونل اگلے ماہ اپنا کام مکمل کر لے گا۔آخر میںشہریار خان نے بورڈ آف گورنرز کے تمام ممبران سے انہیں تعاون فراہم کرنے اور بورڈ کے بڑے فیصلوں میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

شیئر: