Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سٹاک مارکیٹ میں خسارہ، 500 ارب ریال ہوا ہوگئے

’نقصان کا بڑا حصہ آرامکو کمپنی کے حصص کو ہوا جس کی مارکیٹ ویلیو میں 340 ارب ریال کی کمی آئی ہے‘ ( فوٹو: الشرق)
سعودی اسٹاک مارکیٹ نے اپنی مجموعی مارکیٹ ویلیو سے تقریباً 500 ارب ریال گنوا دیئے ہیں۔
ان نقصانات کا بڑا حصہ آرامکو کمپنی کے حصص کو ہوا جس کی مارکیٹ ویلیو میں تقریباً 340 ارب ریال کی کمی آئی ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق عید کی تعطیلات کے بعد ہفتے کے آغاز میں تاسی انڈیکس 6.1 فیصد گر گیا جو مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔
 یہ عالمی مارکیٹوں کے پچھلے ہفتے کے آخر میں گرنے کے اثرات کا نتیجہ ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کیا۔
خلیجی حصص بازاروں، مصر اور اردن کی اسٹاک مارکیٹس نے بھی ہفتے کے آغاز میں اجتماعی نقصانات کے ساتھ کاروبار کا آغاز کیا ہے۔
متعدد سعودی کمپنیاں اپنی لسٹنگ کے بعد سے نچلی ترین سطح پر پہنچ گئیں جن میں ریدان، سماسکو، الخلیجیہ جنرل، ہیرفی، السیف گیلری، درایہ فنانشل، المطاحن الاولی، النہدی، الحفر العربیہ اور ادیس شامل ہیں۔
آرامکو کا شیئرجو کہ 6.2 فیصد گر گیا، مارکیٹ پر دباؤ کا سب سے بڑا سبب رہا۔ اس کے بعد الراجحی بینک، اکوا پاوراور نیشنل بینک کے حصص میں 5 سے 6 فیصد کے درمیان کمی دیکھی گئی۔
کاروبار کے آغاز کے آدھے گھنٹے کے اندر مارکیٹ میں کل لین دین کی مالیت تقریباً 2.2 ارب ریال رہی اور 130 ملین حصص کی خرید و فروخت ہوئی۔
سب سے زیادہ لین دین الراجحی، آرامکو اور ایس ٹی سی کے حصص میں ہوئی۔
خلیجی سطح پر کویت اسٹاک ایکسچینج 6.6 فیصد گری جبکہ قطر اسٹاک مارکیٹ انڈیکس 5.5 فیصد نیچے آیا جو مارچ 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔
مسقط مارکیٹ انڈیکس میں 2.1 فیصد کمی ہوئی جبکہ بحرین اسٹاک مارکیٹ 2.5فیصد نیچے آئی ہے۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ نے ابھی ہفتے کا کاروبار شروع نہیں کیا اور کل پیر سے کاروبار شروع ہو گا۔
سرمایہ کار کل پیر کو چھٹی کے بعد بازار کھلنے پر ایک اور مایوس کن دن کے لیے تیار ہو رہے ہیں جب کہ امریکی کسٹم ڈیوٹی کے خلاف جوابی کارروائیوں کے امکانات موجود ہیں اور اس بات پر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا سودے بازی کے ماہر سرمایہ کار ان ممکنہ نقصانات کو روک سکیں گے۔
 

شیئر: