سڈنی:پاکستان کے انٹرنیشنل فٹبالر اور قومی ٹیم کے رکن محمد عادل کا کہنا ہے کہ حکومتی مداخلت ختم کئے بغیر پاکستان میں فٹبال کا کھیل ترقی نہیں کرسکتا ۔ ان حالات میں سب سے زیادہ نقصان کھلاڑیوں کا ہو رہا ہے۔انھوں نے آسٹریلیا سے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی فٹبال اس وقت جمود کا شکار ہے جس کی براہ راست ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے جس نے فٹبال کے معاملات میں مداخلت کی اور اب معاملہ عدالت میں ہے۔محمد عادل کے مطابق آج صورتحال یہ ہے کہ پاکستان بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت نہیں کر رہا اور پاکستانی کھلاڑی ملک سے باہر کھیلنے کے مواقع سے محروم ہیں۔محمد عادل اس وقت آسٹریلیا میں ہاکس بری سٹی فٹبال کلب کی جانب سے کھیل رہے ہیں۔ وہ اس سے قبل کرغیزستان اور مالٹا میں بھی پروفیشنل لیگ کھیل چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ملک میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے اور کئی ایسے کھلاڑی ہیں جو ملک سے باہر پروفیشنل لیگ کھیل سکتے ہیں لیکن انھیں موقع نہیں مل رہا، جب غیر ملکی کلب انھیں کھیلتا دیکھیں گے تب ہی وہ ٹرائلز کےلئے بلائیں گے۔ پاکستانی فٹبالر کے مطابق کوئی بھی کلب کسی بھی کھلاڑی سے معاہدہ کرتے وقت یہ ضرور پوچھتا ہے کہ اس نے آخری بار اپنے ملک کی جانب سے انٹرنیشنل میچ کب کھیلا ہے؟ عادل نے کہا کہ پاکستان نے آخری بار 2015 ءمیں انٹرنیشنل فٹبال میچ کھیلا تھا اس کے بعد سے پاکستانی کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے منتظر ہیں۔ یہی وجہ ہے آج پاکستان عالمی رینکنگ میں 200 نمبرپر ہے۔محمد عادل نے کہا کہ وہ خود کو اس لیے خوش قسمت تصور کرتے ہیں کہ انھیں بیرون ملک پروفیشنل لیگ کھیلنے کا موقع مل گیا۔ محمد عادل کو ویزے کے حصول میں تاخیر کی وجہ سے زیادہ میچز کھیلنے کا موقع نہیں ملاتاہم انھیں امید ہے کہ آئندہ سال وہ زیادہ میچ کھیلنے میں کامیاب ہوں گے۔ پاکستانی فٹبالرمحمد عادل کا تعلق بہاولپور سے ہے۔ عادل بچپن میں پڑھائی کے بعد گنے فروخت کرتاتھا،کھیل کے سفر میں اس کے والد نے اس کا بھرپور ساتھ دیا اور وہ چھوٹے چھوٹے کلبوںسے ہوتا ہوا خان ریسرچ لیبارٹریز’ کے آر ایل‘ کلب تک جا پہنچا۔ کے آر ایل کا شمار فٹ بال کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے۔ کے آر ایل کے کوچ طارق لطفی کا کہنا تھا کہ عادل فٹ بال کے حوالے سے قدرتی صلاحیت کا مالک ہے ، میدان میں عادل کی تیز رفتاری اس کی خصوصیت ہے۔ سربیا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ٹیم کے سابق کوچ ملاسووچ کی کوششوں سے اسے بیرون ملک کھیلنے کا موقع ملا۔ فٹبال کھیلنے کے شوق، محنت اورمہارت نے اسے انٹرنیشنل فٹبالر بنا دیا۔