القدس.... قابض اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ کی بندش کے دوران بیت المقدس اور قبلہ اول سے متعلق اہم دستاویزات چوری کرلیں۔فلسطین میں القدس بین الاقوامی مرکز کے سربراہ حسن خاطر نے بتایا کہ قابض اسرائیلی افواج نے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع اسلامی اوقاف کی دستاویزات پر قبضہ کرلیا۔ مسلسل 3دن تک مسجد اقصیٰ کی بندش کے دوران اسرائیلی اہلکار مسجد کے کمروں ، دفاتر اور دستاویزات کے مرکز کی تلاشی لیتے رہے۔ اس دوران مسجد اقصیٰ نمازیوں، محافظوں اور اہلکاروں سے خالی تھی۔ اردنی جریدے الدستور نے توجہ دلائی کہ اسرائیلی حکام نے شریعت عدالتوں، غیر منقولہ جائدادوں سے متعلق انتہائی اہم دستاویزات اپنے قبضے میں کرلی ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ مسروقہ دستاویزات بیحد اہم ہیں۔ انکا تعلق اوقاف کی تفصیلات اور اسرار سے ہے۔ اسرائیلی حکام دستاویزات کی مدد سے تمام متعلقہ شخصیات کے دستخطوں کا ریکارڈ حاصل کرکے ان میں جعلسازی کرسکتے ہیں۔اسرائیلی جعلسازی میں غیر معمولی مہارت رکھتے ہیں۔ یہ اوقاف کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ اس حوالے سے فلسطینی اداروں اور شخصیات کے یہاں غیر معمولی خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو بند کرکے اسرائیل نے نہایت خطرناک نظیر قائم کی ہے۔سعودی عرب نے قبلہ ا ول کے دروازے کھلوانے کے لئے غیر معمولی رابطے کئے۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ا پنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔ الجبیر نے یقین دلایا کہ سعودی عرب ، فلسطینی عوام کا ساتھ پوری قوت سے دیتا رہیگا۔