Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائنسدانوں نے مصنوعی دماغ تیار کرلیا

 برمنگھم.... مقامی ایسٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایسے چھوٹے چھوٹے مصنوعی انسانی دماغ تیار کرلئے ہیں جو الزائمر جیسے مرض کو پھیلنے سے روکنے میں اہم کردارادا کرسکتے ہیں۔ ان کے بیان کے مطابق یہ دماغ لیباریٹری میں جلد کے خلیوں کو جینیاتی طور پرالٹنے کے بعدتیار کئے ہیں۔بعد میں انہیں نیورون کی شکل دیدی گئی جس کے بعد انکا سائز محض2ملی میٹر رہ گیا۔ان سائنسدانوں کا کہناہے کہ لیباریٹری میں تیار ہونے والے ان چھوٹے دماغوں کا سراغ لگایا جاسکے گا کہ بے جہتی اور نسیاں کا بہترعلاج کس طرح ممکن ہے اور ان امراض کیلئے زیادہ موثر دوائیں کس طرح تیار کی جاسکتی ہیں۔ اگر اس سائنسی تجربے پر کام جاری رہا تو ایسا وقت بھی آسکتا ہے کہ جب انسانی دماغ کے متاثرہ حصے کو نکال کر اسکی جگہ مصنوعی دماغ کو داخل کیا جائے۔ برطانوی سائنسدانوں کو امید ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ایک دن ایسا بھی آئیگا کہ اسکی مدد سے نئے برین ٹشوز پیدا کئے جاسکیں گے۔ واضح ہو کہ دنیا میں الزائمر یا ڈائمینشیا سے متاثرہ افراد کی تعداد 4کروڑ40لاکھ ہے۔

شیئر: