اسلام آباد... سابق وزیراعظم نوازشریف بدھ کی صبح اسلام آباد سے جی ٹی روڈ کے راستے لاہور روانہ ہونگے۔ ریلی کا روٹ اور سیکیورٹی پلان فائنل کرلیا گیا ۔وفاقی کابینہ قران پاک کے سایہ تلے سابق وزیر اعظم کو رخصت کرے گی ۔شہباز شریف نے مشورہ دیا ہے کہ قومی اداروں کے خلاف کوئی بات نہ کی جائے۔مسلم لیگ (ن) نے سیاسی طاقت کے بھرپور مظاہرے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم قافلے کی صورت میں بدھ کی صبح 9بجے پنجاب ہاو¿س سے ڈی چوک جائینگے۔لیگی کاررواں بلیو ایریا، زیرو پوائنٹ سے ہوتا فیض آباد پہنچے گا۔ فیض آباد سے ریلی مری روڈ اور پھر ضلع کچہری پہنچے گی پھر براستہ جی ٹی روڈ لاہور کا سفر شروع ہو گا۔ اسلام آبا سے ضلع کچہری تک تمام راستوں کو خیر مقدمی بینرز اور نواز شریف کی تصاویر سے سجا دیا گیا ۔ لاہور میں بھی مال روڈ سمیت مختلف شاہراہوں پر ہورڈنگز، خیر مقدمی بینرز اور فلیکسز بھی آویزاں کر د ئیے گئے ۔ ریلی کے دوران نواز شریف ڈی چوک، کچہری چوک راولپنڈی، جہلم، گجرات اور گوجرانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔ذرائع کے مطابق جی ٹی روڈ پر پی ٹی آئی کے دفاتر کو بند رکھا جائیگا۔ محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد نواز شریف کو کار سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی۔صوبائی محکمہ داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ ریلی کے راستوں پر پولیس کے مسلح اہلکار اور نشانہ باز چھتوں پرتعینات ہوںگے۔ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر فضامیں ہیلی کیم، ڈرونزکیمرے اورغبارے چھوڑنے پر پابندی عائد کردی گئی۔