جہلم ...سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ 5 معزز ججوں نے مجھے نہیں بلکہ 20 کروڑ عوام کو نااہل کیا،ان کے ووٹوں کی توہین کی گئی۔ کیا یہ سلوک آپ کو برداشت ہے؟۔جمعرات کی شام جہلم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ مجھے کیوں نکالا گیا؟ کیا اس لئے نکالا گیا کہ ملک ترقی کررہا تھا؟غریبوں کو روزگار مل رہا تھا ۔اگر پاکستان کی ترقی کا یہ سفر جاری رہتا تو ہر بے روزگار نوجوان کو روزگار مل جاتا۔ خدا جانتا ہے مجھے اپنی فکر نہیں بلکہ اس قوم کے نوجوانوں کے مستقبل کی فکر ہے جوروشن ہونے جارہا تھا لیکن مایوس نہ ہونا۔ خدا تمہارے ساتھ ہے۔ اس قوم کا مستقبل تاریک نہیں ہوگا۔نواز شریف نے کہا کہ 70 سالوں سے اس ملک کے ساتھ مذاق ہوتا آرہا ہے۔ قوم کا استحصال کیا جارہاہے۔ آج تک کوئی بھی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کرسکا ۔ آپ ووٹ دے کر حکومتیں بناتے ہیں لیکن آپ کی توہین کی جاتی ہے۔کیا یہ سب آپ کو برداشت ہے، کیا آپ اس کا حساب نہیں لیں گے؟۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اقتدار کی کوئی پروا نہیں ۔ آپ کے پاس ووٹوں کے لئے نہیں آیا بلکہ اسلام آباد سے لاہور اپنے گھر جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب کچھ نہ ملا تو مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا۔ بھلا کوئی بیٹے سے تنخواہ لیتا ہے؟۔ 70 سال سے یہی ہو رہا ہے۔ایک منتخب وزیر اعظم کو اوسط ڈیڑھ سال ملا جبکہ ڈکٹیٹروں نے 10، 10 سال حکومت کی۔ ڈکٹیٹر کہتا ہے کہ میری کمر میں درد ہوتا ہے لیکن قوم اب تمام ڈکٹیٹروں سے حساب لے گی۔