Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا، حامد انصاری

نئی دہلی -----نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری نے اپنے عہدے کی مدت کے آخری دن اختتامی تقریب میں کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں میں بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران عدم تحفظ کا جو ماحول پیدا کیا گیا ہے وہ ایک تشویشناک بات ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں اہم اقدامات کرنا چاہئے کیونکہ کسی بھی ملک میں جمہوریت کی پہچان اقلیتوں کو ملے تحفظ سے ہوتی ہے۔ حامد انصاری نے کہا کہ میں نے 2012ء میں سابق صدر رادھا کرشنن کے حوالے سے کچھ باتیں کہی تھیں۔ آج بھی میں انکے وہ الفاظ دہرا رہا ہوں۔ رادھا کرشنن نے کہا تھا کہ کسی جمہوریت کی پہچان اس بات سے ہوتی ہے کہ اس میں اقلیتوں کی کتنی سرکشا ملی ہوئی ہے ۔جمہوریت میں اگر اپوزیشن گروپوں یا پارٹیوں کو آزاد ہوکر اور کھل کر حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کرنے کی اجازت نہ ہو تو وہ حکومت جارح بن جاتی ہے او رلوگوں پر مظالم کرنے لگتی ہے۔ انصاری نے یہ بھی کہا کہ رادھا کرشنن اس معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان اختیارات کا مطلب یہ نہیں کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں رخنہ ڈالا جائے۔ جمہوریت کی کامیابی بحث و مباحثے میں ہے نہ کہ اس میں رکاوٹ ڈالی جائے۔ انہوں نے الوداعی تقریر میں شاعرانہ انداز میں راجیہ سبھا کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور انکے لئے نیک تمنائوں کا اظہار بھی کیا۔ تقریر کے آخر میں انہوں نے چند اشعار پڑھے :
آؤ کہ آج ختم کریں داستانِ عشق
اب ختم عاشقی کے فسانے سنائیں ہم
  حامد انصاری کے اس شعر پر انہیں خوب داد دی گئی۔

شیئر: