Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسی اور کی گاڑی چلانا جرم ہے ؟

جدہ ..... محکمہ ٹریفک کے ترجمان کرنل طار ق الربیعان نے واضح کیا ہے کہ کسی اور کی گاڑی چلانے والے سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی کیخلاف کارروائی ہو گی ۔ یہ ٹریفک خلاف ورزی نہیں بلکہ فوجداری کا جرم شمار ہو گا، اس کا فیصلہ ٹریفک پولیس نہیں بلکہ پولیس اسٹیشن میں ہو گا ۔ الربیعان سوشل میڈیا پر گردش کرنیوالی اُس اطلاع پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک غیر ملکی شہری کو ایسی گاڑی چلاتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا جو اس کے نام پر نہیں تھی اور نہ ہی وہ گاڑی اس کے کفیل کی تھی ۔ مذکورہ اطلاع میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ محکمہ ٹریفک نے کفیل پر 6ہزار ریال جرمانہ عائد کر دیا ۔ اس کا کمپیوٹر کنکشن بند کر دیا گیا غیر ملکی کو مملکت سے بیدخل کر دیا گیا اور گاڑی ضبط کر لی گئی۔الربیعان نے توجہ دلائی کہ کفیل پر کوئی جرمانہ نہیں لگایا گیا اسی طرح مکفول کے حوالے سے بھی کوئی ٹریفک خلاف ورزی ریکارڈ نہیں کی گئی ۔ قانون یہ ہے کہ جو شخص بھی وہ سعودی ہو یا غیر ملکی کسی اور کی گاڑی چلاتے ہوئے پایا جائیگا اسے حراست میں لے لیا جائیگا اور یہ فوجداری کا جرم ہو گا ٹریفک خلاف ورزی کا نہیں ۔

شیئر: