مکہ مکرمہ ..... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے واضح کیا ہے کہ توحید الٰہی کا بھرپور مظاہرہ حج کا سب سے بڑا اور اہم مقصد ہے ۔ مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبداللہ البعیجان نے خبردار کیا کہ فتنوں کی طرف لیجانے والے راستوں اور ذرائع سے دور رہا جائے ۔ امام حرم المعیقلی نے ایمان افروز ماحول میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے عازمین حج کو ارض مقدس آمد پر خوش آمدید کہا ۔ انہوں نے ضیوف الرحمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے امسال پانچویں اسلامی رکن حج کی ادائیگی کیلئے آپ لوگوں کا انتخاب کیا ہے ۔ قابل مبارکباد ہیں آپ لوگ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ لوگوں کو دینی رتبہ بلند کرنے اور برائیوں سے مغفرت طلب کرنے کا زریں موقع عطا کیا ہے ۔ مقبول بارگاہ حج کا اجر جنت کے سوا ء کچھ نہیں ۔ امام حرم نے کہا کہ مکہ مکرمہ ، اس کی عظمت ، خانہ کعبہ اور اس کا جمال حجرِ اسود اور اسکا بوسہ ، آب زم زم اور اس کی اہمیت ، مقام ابراہیم اور اس کی سربلند تاریخ ، صفا و مروہ اور اسکی شام ، منیٰ ،مزدلفہ اور عرفہ کا تقدس غیر معمولی ہے ۔ نہ جانے کتنے نبی اور پیغمبر یہاں حج کیلئے آئے ۔ یہاں کے پہاڑ ، وادیاں ، ان کی حاضری اور حضوری کے شاہد ہیں ۔ حج مقامات کے ساتھ آسمانی مذاہب کی عظیم الشان تاریخ جڑی ہوئی ہے ۔ یہاں ادا کئے جانیوالے شعائر اپنی ایک تاریخ رکھتے ہیں ۔ اما م حرم المعیقلی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی توحید ، اس کی تقدیس حج کا عظیم ترین اور بزرگ ترین عمل ہے ۔ خانہ کعبہ کی سربلندی کا راز توحید الٰہی میں مضمر ہے ۔ توحید ہی دین کی اثاث ہے ۔ توحید ہی گناہوں اور برائیوں کی مغفرت کا باعث بنتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں صرف اپنی ذات کی عبادت انتہائی اخلاص کے ساتھ انجام دینے کا حکم دیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے بندوں کے ساتھ اچھے سلوک کی تعلیم دی ہے ۔ حقوق ادا کرنے ، رحمدلی اور نرمی سے پیش آنے کا درس دیا ہے ۔ حجتہ الوداع کے موقع پر نبی کریم کا تاریخی خطبہ انہی تعلیمات پر مشتمل ہے ۔ امام حرم نے کہا کہ مناسک حج میں اجر نرمی کے ساتھ جڑا ہوا ہے ۔ امام حرم نے احادیث مبارکہ سے استدلال کرتے ہوئے کہا کہ تمام ضیوف الرحمان حج کے ارکان ادا کرتے وقت اپنے بھائیوں کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں ۔ کسی کو اذیت نہ دیں ۔ کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں ۔ سارے کام نرمی اور خوش اصلوبی سے انجام دیں ۔ امام حرم نے بتایا کہ حج کے عظیم مقاصد میں ذکر الٰہی کا رتبہ بہت بڑا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے تمام اطاعتیں ذکر الٰہی کیلئے ہی مقرر کی ہیں ۔ امام حرم نے کہا کہ اسلامی شریعت کا عظیم ترین مقصد خلق خدا کیلئے آسانی پیدا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حجاج ، معتمرین اور زائرین کی نگہداشت ان کے امن و امان کا اہتمام ان کے مفادات کا تحفظ ، ان کے امور کا دھیان اور مبارک ایام میں ان کیلئے اچھے کام اچھے انداز سے انجام دینے کا انتظام بڑا عملِ صالح ہے ۔ حج ایام میں وقت اور جگہ دونوں کا تقدس عازمین کو اللہ تعالیٰ سے اپنی مرادیں پوری کرانے کی بڑی ضمانت ہیں ۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبداللہ البعیجان نے جمعہ کا خطبہ اسلامی اخلاق ، حیاء اور حجاج کیلئے سہولتیں و آسانیاں پیدا کرنے کے موضوع پر دیا ۔ امام البعیجان نے کہا کہ ہمارا مذہب اخلاق کا علمبردار مذہب ہے اور ہمارے پیغمبر محمد اعلیٰ اخلاق کی تکمیل کیلئے ہی دنیا میں بھیجے گئے تھے ۔ حیا ء اسلامی اخلاق کا تاج ہے ۔ یہ اخلاق کا سرچشمہ ہے ۔ یہ خوبیوں کی کلید ہے جو شخص جتنا زیادہ حیاء دار ہو گا اتنا ہی پاکیزہ اخلاق کا علمبردار ہو گا ۔ امام حرم نے خبردار کیا کہ جیسے جیسے وقت گزرے گا ویسے ویسے فتنے سر ابھاریں گے ۔ شکوک و شبہات کا دور دورہ ہو گا ۔ مسلم گھرانوں میں بد اخلاقی کی لہر داخل ہو گی ۔ امام البعیجان نے توجہ دلائی کہ جدید ٹیکنالوجی کے وسائل بے حیائی پھیلانے کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں ۔ نئی نسل کو اس سے بچانے کا اہتمام کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مناسک حج کا اجر نرمی سے جڑا ہوا ہے ۔