Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند دورہ کشمیر کی اجازت دے ، او آئی سی

جدہ ..... اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حقیقت کا پتہ لگانے کیلئے او آئی سی کے وفد کو کشمیر کے دورے کی اجازت دے ۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹیں مسلسل مل رہی ہیں ۔ او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے جولائی 2017ء کو جموں و کشمیر سے متعلق جمہوریہ کوڈیوار میں مسلم وزرائے خارجہ کی 44ویں کانفرنس کے جاری کردہ اعلامیہ پر ہندوستانی دفتر خارجہ کے ردعمل کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل اور اسلامی سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے پر درج ہونیوالا قدیم ترین بین الاقوامی تنازع ہے ۔ اسلامی تعاون تنظیم نے تاکیدی لہجے میں کہا کہ جموں و کشمیر کامسئلہ مسلم وزرائے خارجہ کی کانفرنسوں اور مسلم قائدین کی کانفرنسوں نیز سلامتی کونسل کے ایجنڈوں کا طویل عرصے سے اٹوٹ حصہ بنا ہوا ہے ۔ ابھی تک حل نہیں ہوا ۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر کے تنازع کا پر امن حل عالمی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق چاہتی ہے ۔ او آئی سی پر امن ذرائع سے تنازع کے حل میں مدد کی خاطر ہندوستان کو تعاون کی پیشکش کر چکی ہے ۔ اسے امید ہے کہ حکومت ہند اپنے زیر قبضہ کشمیرکے دورے کی اجازت دے تاکہ او آئی سی کا وفد غیر جانبدارانہ طریقے سے اصولی شکل میں حقائق کا از خود جائزہ لے سکے ۔

شیئر: