لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بلے باز عمر اکمل کی جانب سے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ سے بے دخل کیے جانے کو 'سازش' قرار دینے کے حوالے سے دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمر اکمل کو فٹنس ثابت کرنے کا پورا موقع دیا گیا تھا۔بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات سے باز رہتے ہوئے نوٹس کا جواب دیں۔ عمر اکمل کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی سی بی کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں مزیدکہا گیا کہ دورہ ویسٹ انڈیز سے قبل دیگر کھلاڑیوں کی طرح عمر اکمل کو بھی فٹنس بہتر بنانے کے لیے پروگرام دیا گیا تھا اور جب وہ لاہور میں فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے تو انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔پی سی بی کے مطابق انگلینڈ میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے اسکواڈ کی سلیکشن سے قبل ایک اور ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد آخر کار عمر اکمل کو 15 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ پی سی بی اس بات پر زور دیتا ہے کہ ٹرینر ہر انٹرنیشنل میچ سے قبل اسکواڈ ممبرز کی فٹنس کا ٹیسٹ لیں اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی سے قبل بھی پالیسی کے مطابق ٹیسٹ لیے گئے لیکن ایک مرتبہ پھر عمر اکمل مطلوبہ فٹنس حاصل نہیں کرسکے اور ٹیم منیجمنٹ کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں رہ گیا کہ وہ انہیں ٹیم سے ڈراپ کردیں۔پی سی بی کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے عمر اکمل کو متعدد مواقع دیے لیکن بدقسمتی سے وہ فٹنس کے مطلوبہ لیول تک نہیں پہنچ سکے۔اس لئے بیٹسمین کو بے بنیاد الزامات سے باز رہنا چاہیے اور خود کو ملنے والے شوکاز نوٹس کا جواب دیں تو بہتر ہوگا ۔یاد رہے کہ گزشتہ روزاپنے پیغامات نما بیان میں عمر اکمل نے کہا تھا کہ تین چار سال سے مجھے ایک منصوبے اور سازش کے تحت کرکٹ سے باہر کیا جا رہا ہے، میری آخری سلیکشن سے بھی یہ چیز صاف ظاہر ہوتی ہے۔ان کا دعویٰ تھا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہونے والے فٹنس ٹیسٹ میں انہیں چیمپیئنز ٹرافی کے لیے سلیکٹ کیا گیا تھا لیکن انگلینڈ میں مکی آرتھر نے ایک منصوبے کے تحت ساری ٹیم کا ڈمی ٹیسٹ لیا اور انہیں اَن فٹ کہہ کر واپس بھیج دیا۔ساری ٹیم ویسٹ انڈیز سے کھیل کر آرہی تھی کیا تب مکی آرتھر کو علم نہیں تھا کہ کون فٹ ہے اور کون نہیں۔ اس لئے میرا شک ایک بار پھر یقین میں بدل گیا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے اوریہ فٹنس ٹیسٹ اس لئے کیا گیا کیونکہ مجھے ان فٹ کرنا اور واپس بھیجنا مقصدتھا۔