Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائر فائٹرز نے بڑے پلائرز سے لڑکی کی پیشانی میں پیوست قینچیاں نکال لیں

بیجنگ.....  فائر فائٹنگ کا شعبہ ایسا ہے جس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو یہی سمجھا جاتا ہے کہ وہ محض آگ بجھاتے ہونگے یا آگ لگنے کے وقت امدادی کارروائی انجام دیتے ہونگے۔ ایسا نہیں ہے۔ یہ لوگ اپنی حدِ فرض منصبی سے باہر ہوکر بھی کام کرتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ شمال مشرقی چین کے صوبے زیلن کے شہر ڈنہوا میں فائر فائٹرز نے کر دکھایا ہے جہاں انہوں نے ایک بچی کی پیشانی میں گھسی ہوئی قینچیاں سرجری کے کسی آلے کے بغیر بڑے پلائر سے کھینچ نکالیں اور اس طرح انہوں نے لڑکی کی جان بچالی۔ کہا جاتا ہے کہ بیجنگ کے نواحی علاقے کی رہنے والی بچی کو یہ قینچیاں زمین پر پڑی ہوئی ملی تھیں او روہ انکے سمیت ایسی گری کہ قینچیاں اسکی پیشانی میں گھس گئی تھیں۔ ابتدائی امداد کے طور پر انہوں نے قینچیاں نکالنے کے بعد اسکی پیشانی پر پٹیاں لپیٹ دیں اور اسے فوری طور پر ڈاکٹروں کے پاس پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس بچی کو ضروری دوائیں فراہم کرکے اس کی جان بچالی۔ ان دنوں یہ بچی اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اسکے والد کے بیان کے مطابق اسکی حالت میں بہتری آتی جارہی ہے۔ بچی کے والد کا کہناہے کہ فائر فائٹرز نے بغیر کچھ سوچے سمجھے اور وقت ضائع نہ کرتے ہوئے اپنے طور پر ایک بروقت فیصلہ کیا جس کیلئے وہ انکا شکر گزار ہے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ حادثے کے وقت جیلن یونیورسٹی کا میڈیکل شعبہ بھی کھلا ہوا تھا جہاں اسے ضروری طبی امداد فراہم کی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ قینچیوں کی نوکیں لڑکی کی بھنوئوں کے قریب گھس گئی تھیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب لڑکی آئی سی یو سے جنرل وارڈ میں منتقل ہوچکی ہے۔

شیئر: