Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریزرویشن کے نام پر کھلی سیاست کی دکان

نئی دہلی۔۔۔۔ مرکزی حکومت نے دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) کے ریزرویشن کیلئے کریمی لیئر کی سالانہ آمدنی کی حد 6لاکھ سے بڑھا کر 8لاکھ روپے کرتے ہوئے مرکزی اوبی سی فہرست میں درجہ بندی کیلئے کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں ایک تجویز کی وزیر اعظم کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں منظور ی دی گئی ہے۔کابینہ اجلاس کے بعد ارون جیٹلی اور وزیر انصاف و سماجی بہبود ورچند گھلوت نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی حکومت اوبی سی فہرست میں شامل پسماندہ طبقات کیلئے کمیشن بنانے کی سفارش آئین کے آرٹیکل 340کے تحت صدر جمہوریہ سے کی جائیگی۔ یہ کمیشن مرکزی اوبی سی فہرست میں 5ہزار سے زائد طبقات کی درجہ بندی کریگا۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اوبی سی ریزرویشن کا فائدہ اٹھانے کیلئے کریمی لیئرکی سالانہ آمدنی کی حد6لاکھ سے بڑھا کر 8لاکھ روپے کرنے کی وزارت سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی سفارش منظور کرلی گئی ہے۔جیٹلی نے کہا کہ اس کمیشن کا نام ’’ذیلی درجہ بندی کمیشن برائے دیگر پسماندہ طبقات‘‘ہوگا۔ یہ کمیشن مرکزی اوبی سی کی فہرست میں شامل طبقات کو ریزرویشن کے فوائد کی غیر مساوی تقسیم کی جانچ پڑتال کریگا اور اس میں عدم یکسانیت دور کرنے کے طریقے اور تدابیر طے کریگا۔ اس موقع پر وزیر انصاف گھلوت نے بتایا کہ اوبی سی کی فہرست میں شامل طبقات کی ذیلی درجہ بندی کی سفارش قومی اوبی سی کمیشن نے 2011ء میں کی تھی۔ اس سفارش کی بنیاد پر آندھرا پردیش ، تلنگانہ، ہریانہ کرناٹک بہار ، مہاراشٹر اور دیگر ریاستیں اوبی سی فہرستوں کی ذیلی درجہ بندی کرچکے ہیں۔

شیئر: