Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ایس ٹی نفاذ سے آمدنی میں کمی

    حیدرآباد-----جی ایس ٹی پر عمل سے ریاست تلنگانہ کی آمدنی غیریقینی صورتحال سے دوچار ہوچکی ہے۔حکومت کو اب تک جی ایس ٹی کے ذریعہ صرف582   کروڑہی وصول ہوئے ہیں جبکہ ریاستی آمدنی کے مطابق 2ہزار کروڑ سے زائد آمدنی ہونی چاہیے تھی۔ جولائی کے مہینے تک جی ایس ٹی پر عمل سے یہ غیر یقینی صورتحال پیداہوئی ہے۔ جی ایس ٹی سے مستثنیٰ آبکاری کے محکمہ سے654   کرو ڑ اور پٹرولیم سے 729  کروڑ کی آمدنی ریاست کو ہوئی ہے لیکن سیلس ٹیکس سے ہونی والی آمدنی پر کافی اثر پڑا ہے۔ ریاست بھرمیں 2لاکھ 50 ہزار جی ایس ٹی ٹریڈرس ہیں جبکہ ویٹ ادا کرنے والے ٹریڈرس کی تعداد 2لاکھ16 ہزار تھی۔ٹریڈرس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن آمدنی میں اضافے کا کوئی پتہ نہیں۔ حکومت کے پاس اعداد وشمار ہی موجود نہیں  کہ کتنے ٹریڈرس نے ریٹرنس داخل کئے ہیں کیونکہ اس کی تفصیلات مرکزی حکومت کے پاس ہے۔حکام کا کہناہے کہ جی ایس ٹی میں شامل ہونے والے30 فیصد ٹریڈرس نے ہی ریٹرنس داخل کئے ہیں۔ ان کاکہناہے کہ بعض ٹریڈرس جی ایس ٹی ریٹرنس داخل کرنے کے طریقہ کار سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے بھی کئی ریٹرنس داخل نہیں کرسکے۔افسروں نے یہ بھی کہا کہ آئی جی ایس ٹی سے ہونی والی ریاستی آمدنی سے متعلق بھی فی الحال کوئی وضاحت کرنا مشکل ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں جی ایس ٹی پر عمل  کی صحیح تصویر سامنے آئے گی۔

شیئر: