Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حاجیوں کو گروپوں کی شکل میں رمی کیلئے بھیجا جائیگا، انتظامیہ

شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے سلسلے میں ہم بعض ضروری ہدایات پیش کررہے ہیںتا کہ آپ بھیڑ اور گھٹن کے ماحول سے بچ سکیں۔ دراصل بھیڑبھاڑ کی وجہ سے بعض حاجی جاں بحق اور کئی گر کر زخمی ہوجاتے ہیں۔حجاج کی تعداد گزشتہ سالوں کے مقابلے میںبڑھ جانے کی وجہ سے سعودی حکومت نے جمرات کا پل نئی شکل میں تیار کرایا ہے ۔اب الحمد للہ جمرات کاپل وسیع ہوگیاہے، اس کی بدولت حادثات روکنے میں مدد ملے گی۔جب تک آپ اپنی مدد آپ کے اصول پر عمل نہیں کرینگے تب تک بات نہیں بنے گی لہذا آپ کا کردار حادثات سے بچنے میں بیحد اہمیت رکھتا ہے۔
وزارت حج چاہتی ہے کہ آپ اپنے تمام حج امور ، معلم سے تال میل پیدا کرکے انجام دیں۔ خصوصاً جمرات کی رمی کیلئے جانے سے پہلے معلم سے مشورہ کرنا نہ بھولیں ۔ وزارت حج نے میدانی جائزوں کے نتائج کی بنیادپر حاجیوں کو جمرات کی رمی کیلئے گروپوں کی شکل میں بھیجنے کا پروگرام بنایا ہے۔ وزارت حج نے جمرات کی رمی کا پروگرام مختلف امور کو مدنظر رکھ کر تیار کیا ہے چنانچہ جمرات کے پل کی گنجائش کو سامنے رکھا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مختلف فقہی مذاہب کے نقطہ ہائے نظر، حاجیوں کی خواہشات ، ان کی عادات و روایات اور معلمین کی تجاویزاور آراءکا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔
وزارت حج نے حج وفود کے سربراہوں سے ملاقاتیں کرکے اور میدانی جائزوں کے نتائج کو سامنے رکھ کر جمرات کی رمی کیلئے جو منظم پروگرام مرتب کئے ہیں اُن کے بموجب حاجیوں کو گروپوں کی شکل میں شیطانوں کی رمی کیلئے جمرات کے پل بھیجا جائیگا۔ آپ اپنے معلم سے یہ پروگرام حاصل کرسکتے ہیں ۔ آپ مقررہ پروگرام کی پابندی کیجئے اور اس کی خلاف ورزی نہ کیجئے۔ اس میں آپ کا آرام و راحت اور دیگر حاجیوں کا سکون و سلامتی مضمر ہے۔ 
معلمین کے ہر ادارے نے جمرات کے پل پر حجاج کو روانہ کرنے کیلئے ورکنگ ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔ ہر گروپ کا ایک انچارج اور کئی معاونین مقرر کئے گئے ہیں۔ یہ جمرات کی رمی کرتے وقت حجاج کے ہمراہ جاتے ہیں۔ یہ لوگ گروپ کا شناختی نشان اٹھائے ہوئے ہیں جس پر معلم کے دفتر اور قافلے کا نمبر تحریر ہوتا ہے ۔ یہ لوگ اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ انہیں جمرات کی رمی کیلئے کہاں سے جانا ہے اور کدھر سے کنکریاں مارنا ہے اور کدھر سے نکلنا ہے ۔ یہ پل کے اوپر اور نیچے کے ہر حصے سے واقف ہوتے ہیں اور حجاج کو اژدہام اور گم ہونے سے بچاتے ہیں۔علمین کی ہدایات کی پابندی اور اپنے گروپ کی معاونت آپ کی سلامتی کیلئے بیحد ضروری ہے۔
حج عظیم الشان اسلامی رکن ہے اس کے شعائر مقررہ وقت پر مقررہ جگہوں پر انجام دیئے جاتے ہیں ۔لاکھوں مسلمان ایک ہی وقت اور ایک ہی جگہ پر اپنے حج شعائر ادا کرتے ہیں اسی لئے انتظام اور نظم و ضبط کی پابندی شعائر کی ادائیگی کو آسان بنانے کیلئے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ جمرات کے پل پر ایک وقت میں محدود تعداد میں لوگ رمی کرسکتے ہیں۔ اگر ایک ہی وقت میں گنجائش سے زیادہ افراد پہنچ جائیں گے تو اس سے بہت سارے مسائل پیدا ہونگے۔ غیرقانونی طریقے سے حج کرنیوالے بھی قوانین کی پابندی نہ کرکے مشکلات اور مسائل پیدا کردیتے ہیں۔ یہ لوگ قوانین پامال کرکے حج کے دوران بھیڑ بھاڑ بڑھا رہے ہیں اورانہیں اپنے اس رویہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا پتہ بھی نہیں ۔
جمرات کی رمی کے سلسلے میں 2باتوں کا اہتمام کیجئے۔ ایک تو مقررہ وقت کا ہمیشہ خیال رکھئے دوم معلم کی جانب سے مقررہ گروپ کے ساتھ رمی کیجئے۔بعض حاجی زوال کے وقت کے انتظار میں جمرات کے پل کے سامنے جمع ہوجاتے ہیں اورپھر ایک ہی وقت میں سب کے سب جمرات کے پل کی طرف یلغار کردیتے ہیں جس سے بھیڑ بھاڑ والی مشکلات اور سلامتی کے خطرات پیدا ہوجاتے ہیں ۔ بھیڑ کی وجہ سے کمزور لوگ گرجاتے ہیں ، عقب سے جمرات آنے والے حجاج کی آمد معطل ہوجاتی ہے لہذا آپ اپنے مقررہ وقت پر ہی گروپ کے ساتھ رمی کا اہتمام کیجئے۔
بعض حاجی براہ راست شبِ عید مزدلفہ سے جمرات کے پل رات کے وقت ہی پہنچ جاتے ہیں۔ بعض لوگ جمرات کے پل جاتے ہوئے اپنا سامان بھی ساتھ رکھتے ہیں، سامان کی وجہ سے تصادم ہوتا ہے۔ مزدلفہ سے براہ راست جمرات کے پل جانے والے مشکلات میں پڑجاتے ہیں،وہ رمی کے مناسب وقت سے لاعلم ہوتے ہیں جس سے وہ خود بھی پریشان ہوتے ہیں اور ان کے حاجی بھائی بھی مشکلات میں پڑجاتے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ آپ پہلے مزدلفہ سے منیٰ میں اپنے کیمپ جائیں اور وہاں سے طے شدہ پروگرام کے مطابق مقررہ وقت پر اپنے گروپ کے ساتھ جمرات کی رمی کیلئے نکلیں۔ معلم کے ساتھ تال میل پیدا کرکے صحیح طریقے سے گروپ کے ساتھ جمرات جانا صحیح سمت میں پہلا قدم ہے ۔ آپ یہاں بہت سارے حاجیوں کو اپنی ہی طرح رمی کیلئے بے چین اور مشتاق پائیں گے، ان میں بوڑھے، چھوٹے ،عورتیں اور کمزور سبھی ہوتے ہیں آپ ان سب کا خیال رکھئے۔
٭٭٭٭٭٭

شیئر: