Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولیس کے ناروا سلوک پر انصار الشریعہ بنائی،شہریار عبداللہ

  کراچی ...قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انصارالشریعہ پاکستان کے سربراہ کو گرفتار کرلیا۔ انصارالشریعہ پاکستان کے سربراہ شہریار عبداللہ ہاشمی کو سیکیورٹی فورسز نے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کے دوران حراست میں لیا۔ شہریار عبداللہ این ای ڈی یونیورسٹی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ملازم اور کمپیوٹر کا ماہر ہے ۔ اس نے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فزکس سے ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق خفیہ اطلاعات پر کنیز فاطمہ سوسائٹی میں آپریشن کے دوران 6 سے زائد دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا ۔ شہریار عبداللہ ہاشمی نے ابتدائی تفیش میں بتایا کہ کراچی پولیس کے ناروا سلوک پر تنظیم کی بنیاد ر کھی۔ ان پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جو شہریوں سے ناروا سلوک کرتے تھے۔ ایسے طلبہ کو ساتھ ملایا جو پولیس کے روئیے سے شاکی تھے۔ شہریار عبداللہ نے بتایا پولیس اہلکار روک کر تنگ کرتے تھے۔ 2015 کے آخر میں تنظیم بنائی۔ القاعدہ سے الحاق کیلئے بلوچستان میں عبداللہ بلوچ سے رابطہ کیا تھا مگر اپنی مددآ پ کے تحت کام کرنے کو کہا گیا۔ 10 سے 12 افراد مشتمل گروپ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکے شامل ہیں۔ تمام لڑکے کراچی یونیورسٹی، این ای ڈی اور داود یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں۔القاعدہ سے وابستہ لوگوں کی مدد سے افغانستان میں تربیت لی۔ گلبرگ پولیس اور عزیز بھٹی چوکی پر حملے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔مفرور دہشت گردعبدالکریم سروش کے والد نے بتایا عبدالکریم گاڑی چھینے جانے کے بعد پولیس کے روئیے پر برہم تھا ۔

 

شیئر: