برف پگھلنے سے پرانے امراض عود کر آنے کا خدشہ
فن لینڈ.... آرکیٹک میں برف پگھلنے کے نتیجے میں پرانے ا مراض عود کر رہے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ ناردرن ہیمسفیئر میں 2040ءتک 25فیصد تک برف پگھل جائیگی اور اسکے پگھلنے کے ساتھ ہی وہاں برف میں دبی کاربن ڈائی آکسائڈ اورمیتھین گیسیں فضا میں خارج ہونگی جس سے بیماریاں پیدا ہونگی اور قدیم دور میں جو بیماریاں تھیں وہ پھر واپس آسکتی ہیں۔ برف کے پگھلنے کے عمل سے منجمد نعشوں کے قدیم تاریخی ریکارڈ کا بھی صفایا ہوسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی حدت کی وجہ سے آرکیٹک میں سمندری برف کی سطح سکڑ رہی ہے او ر اب ماحولیاتی تبدیلی کے نتائج کھل کر سامنے آگئے ہیں۔آرکیٹک کونسل کی ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برف پگھلنے کے نتیجے میں زہریلی گیس کا اخراج تیزی سے ہوگا اور اسکے نتیجے میں قریبی اور خاص طور پردور دراز کے علاقے بھی متاثر ہونگے۔ 2010 ءمیں روس میں جو جائزہ لیا گیا تھا اس کے مطابق پچھلے 20تا 30برسوںمیں برفانی علاقوں میں بھی حدت بڑھی ہے۔ اگرچہ اس کا احساس نہیں ہوتا۔ سائنسدانوں نے ا س کے لئے ”پرما فراسٹ “کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ ایسی زمین جس پر کم از کم 2سال سے برف جمی ہوئی ہے۔ انکا کہناہے کہ یہ حصہ انتہائی حساس ہوتا ہے اور ایسا ایک وسیع علاقہ ہے جہاں برف جمتی ہے۔