ہند سری لنکا ٹی ٹوئنٹی، ٹاس معاملہ بدستور الجھن کا شکار
کولمبو:ہنداور سری لنکا کے درمیان سیریز کے واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کے لئے ہونے والی ٹاس میں کھلی دھاندلی کو ہندوستانی میڈیا نے غلط فہمی قرار دے دیا تاہم کرکٹ حلقے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کی خاموشی پر حیران ہیں جو سب کچھ جانتے ہوئے بھی تماشہ دیکھتے رہے، اسی طرح سری لنکن کپتان نے بھی کسی احتجاج کی ضرورت محسوس نہیں کی۔ یاد رہے کہ اس ٹاس کا فیصلہ میچ ریفری نے نہیں بلکہ کمنٹیٹر اور سابق ہندوستانی کرکٹر مرلی کارتک نے کیا اور کھلی دھاندلی کرتے ہوئے ہارنے والے کپتان کوہلی کو فاتح قرار دے دیا۔ میچ سے قبل سری لنکا کپتان اپل تھارنگا نے سکہ اچھالا، ویرات کوہلی نے ہیڈ مانگا تھالیکن وہ ٹیل تھا۔ میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے اس کا اعلان بھی کردیا کوہلی ٹاس ہارچکے ہیں تاہم کارتک مائیکرو فون لئے کوہلی کے پاس پہنچ گئے اور ان سے معلوم کیا کہ وہ بیٹنگ کریں گے یا بولنگ؟اس مرحلے پر پائیکرافٹ کچھ کہنے کے بجائے خاموش کھڑے رہے جبکہ سری لنکن کپتان اپل تھرنگا نے بھی کچھ نہیں کہا ۔ کوہلی نے فیلڈنگ کا فیصلہ کرلیا حالانکہ یہ حق سری لنکن قائد اپل تھرنگا کو ملنا چاہئے تھا۔ ہندوستانی میڈیا معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے اس بات کو صرف غلط فہمی کا نتیجہ قرار دے رہا ہے لیکن ٹاس کے فیصلے کی وجہ میچ کے حوالے سے میزبان ٹیم کو ہونے والے نقصان پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔کرکٹ حلقوں کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں ٹاس کی اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور خاص طور پر ڈے نائٹ میچ میں صورتحال زیادہ اہم ہو جاتی ہے۔ اس میچ کے دوران بھی یہی ہوا ۔بارش کی وجہ سے کوہلی نے پہلے فیلڈنگ کو ترجیح دی جبکہ ٹاس کے بعد سری لنکن کپتان اپل تھارنگا نے بھی کہا کہ اگر ہم ٹاس جیت جاتے تو پہلے ہند کو بیٹنگ کی دعوت دیتے۔ہر جانب سے یہی سوال اٹھایا جارہا ہے کہ میچ ریفری نے مداخلت کیوں نہیں کی، پائی کرافٹ اس صورتحال کے دوران واضح طور پر الجھن کا شکار نظر آئے تاہم انہوں نے کچھ کرنے یا کہنے کی کوشش ہی نہیں کی اور ممکنہ طور پر سری لنکن کپتان بھی اسی وجہ سے خاموش رہے ۔ یاد رہے کہ ورلڈ کپ 2011 کے فائنل کے موقع پر بھی اس قسم کی صورت حال پیدا ہوئی اور ٹاس دو بار کرنا پڑا تھا۔ فائنل ممبئی میں ہند اور سری لنکا کے ہی درمیان ہی کھیلا گیا تھا۔