یوگی حکومت نے لا افسران کی جگہ پرائیویٹ وکلا کا پینل کیوں مقرر کیا؟
لکھنؤ۔۔۔۔۔۔یوگی حکومت نے سپریم کورٹ، الٰہ آباد ہائی کورٹ اور لکھنؤ بنچ میں مقدمات کی پیروی کیلئے لاء افسران کی جگہ 14 پرائیویٹ وکلاء کا پینل مقرر کیا ہے۔ حکومت ان وکلاء کو ضرورت پڑنے پر خصوصی وکیل کے طور پر ان سے کیس لڑائیگی۔ حکومت نے پہلے ہی ایڈوکیٹ جنرل سمیت ایک درجن سے زیادہ ایڈیشنل وکلاء اور قریب 600دیگر سرکاری وکلا ء کی فوج تعینات کر رکھی ہے ۔ کئی ججوں نے ان سرکاری وکیلوں کی صلاحیت کے بارے میں سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں۔ اس سے قبل حکومت نے ضرورت پڑنے پر خصوصی مشیر مقرر کئے تھے لیکن ان حکومتوں نے کبھی نجی وکلاء کا ایک پینل نہیں بنایا تھا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ یہ 14 وکیل پرائیویٹ مقدمے چاہے وہ ریاستی حکومت کیخلاف ہی کیوں نہ ہوں لڑ سکیں گے مگر ضرورت پڑنے پر وہ حکومت کے خصوصی وکیل کے طور پر اسکے مقدمات کی بھی پیروی کر سکیں گے۔اتردیش حکومت کے خصوصی سیکریٹری برجیش کمار مشرا نے حکم جاری کیا ہے۔ حکم کے مطابق لکھنؤ بنچ میں ایل پی مشرا، سندیپ دیکشت، جئے دیپ نارائن ماتھر، منیش کمار، کنور مردل راکیش اور آر این گپتا کی تقرری پینل میں کی گئی ہے۔